نئی دہلی :
آٹو میشن یعنی میکانائزیشن کی وجہ سے پہلےسے کم ہوچکی ملازمتوں کو لے کر ایک اور بری خبر آگئی ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے پچھلے سال واقع لاک ڈاؤن کے دوران بھارت سمیت دنیا کی لاکھوں کمپنیاں بند کردی گئیں۔ لوگ ابھی تک کووڈ-19 کے بحران سے ابھر نہیںپائے ہیں۔یہ برے وقتوں کے درمیان ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں ایک بار پھر خوفناک صورتحال کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ جس کے تحت اگلے چار سالوں میں 2025 تک ہر 10 میں سے 6 افراد کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں۔
روزگار میں ہونے والی اس کمی کی وجہ کے بارے میں بہت سے لوگ جانتے ہوںگے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق کورونادور سے پہلے ہی مشینوں کی وجہ سے ہزاروں ملازمتیں کم ہوگئی تھیں۔ اس کے بعد کووڈ -19 کی وجہ سے مشینوں کے استعمال میں بے حد تیزی آئی ہے۔ اس کی وجہ سے ایک بار پھر سماجی دوری کے اس مرحلے میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر اپنی ملازمت سے محروم ہونا پڑے گا۔ بتادیں کہ یہ رپورٹ 19 ممالک میں پرائس واٹر ہاؤس کوپر کمپنی میں کام کرنے والے 32,000 ملازمین پر ہوئی تحقیق کے بعد سامنے آئی ہے۔سروے میں شامل ہوئے 40 فیصد ملازمین کو خوف ہے کہ وہ کچھ سالوں میں اپنی ملازمت سے محروم ہوجائیں گے۔ ایک ہی وقت میں 56 فیصد لوگوں کا یہ ہی ماننا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی طویل مدتی کے لئے ملازمت کے آپشن حاصل کرپائیں گے۔ اسی دوران 60 فیصد سے زیادہ افراد نے حکومت سے ملازمتوں کو محفوظ رکھنے کی اپیل کی ہے۔