اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے معاہدہ طے پانے میں ناکامی کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کی پٹی کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کر دیا۔ وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں سکیورٹی کنٹرول برقرار رکھے گی۔ سکیورٹی حماس کے ماتحت نہیں ہوگی۔ غزہ میں سکیورٹی کا کنٹرول اسرائیلی فوج کے ہاتھ میں رہے گا ۔ یہاں حماس کی حکومت نہیں رہے گی۔ یہاں حماس کا کوئی فوجی کنٹرول نہیں ہوگا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں بفر زونز اور کنٹرول سائٹس ہوں گی اور اس کے ساتھ ہم تمام یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کو شکست دینے کے لیے کام کریں گے۔ کاٹز نے مزید کہا کہ غزہ اور مصر کی سرحد کے ساتھ فلاڈیلفیا محور کی سکیورٹی اسرائیلی فوج کے ہاتھ میں رہے گی۔ جس سے خطرات کو دور کرنے، سرنگوں کی کھدائی کو روکنے، دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کو روکنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لبنان اور شام کی طرح یہاں غزہ میں بھی ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسرائیلی قصبوں، اسرائیل کے شہریوں اور اسرائیل کے فوجیوں کے خلاف مزید خطرات پیدا نہ ہوں۔بیانات اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے دونوں فریقوں کے درمیان الزامات کے تبادلے اورکسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد سامنے آئے ہیں۔ حماس نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے نئی شرائط رکھی ہیں جس کی وجہ سے معاہدے تک پہنچنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے حماس کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس غزہ میں زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے میں مدد کے لیے معاہدے تک پہنچنے میں نئی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب ایک اسرائیلی سکیورٹی وفد دوحہ سے واپس اسرائیل روانہ ہوا تاکہ یرغمالیوں کی واپسی کے لیے مذاکرات مکمل کرنے کے سلسلے میں اسرائیل میں اندرونی مشاورت کی جا سکے۔