چندی گڑھ:
ہریانہ میں ڈپٹی اسپیکر کی کار پر مبینہ حملے کے الزام میں پولیس نے 100 کسانوں کے خلاف بغاوت کامقدمہ درج کیا ہے ۔ الزام ہے کہ متنازع نئے زرعی قوانین کےخلاف احتجاج کے دوران ڈپٹی اسپیکر رنبیر گنگواکی سرکاری گاڑی پر 100 سے زائد کسانوںنے حملہ کیااور اسے نقصان پہنچایا۔
یہ واقعہ 11 جولائی کو ہریانہ کے سرسا میں پیش آیا تھا۔ اسی دن بغاوت کی ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔ شکایت میں بـغاوت کے علاوہ کئی الزام شامل ہیں ۔ جن میں قتل کی کوشش، اور سرکاری ملازم کو عوامی کاموں کے نمٹارے میں خلل ڈالنا ، شامل ہے۔کسان تحریک کے دو لیڈر ہرچرن سنگھ اور پرہلاد سنگھ بھی ایف آئی آر میں نامزد لوگوں میں شامل ہیں۔
اس خبر کے آنے کے کچھ گھنٹے بعد ہی ریاست سے بغاوت کا قانون کو سپریم کورٹ نے نو آبادیاتی بتاتے ہوئے سرکار سے پوچھا تھاکہ کیا یہ ’آزادی کے 75 سال بعد بھی ضروری ہے ؟