نئی دہلی :
دہلی ہائی کورٹ نے ایک بار پھر کورونا بحران پر سخت تبصرہ کیا ہے۔کورٹ نے بدھ کو کہاکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مرکز چاہتی ہے کہ لوگ مرتے رہیں کیونکہ کووڈ 19-کے علاج میں ریمیڈ سیور کے استعمال کو لے کر نئے پروٹوکول کے مطابق صرف آکسیجن پر منحصر مریضوں کو دیا جاسکتا ہے۔
جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے مرکزی حکومت سے کہاکہیہ غلط ہے، ایسا لگتا ہے دماغ کا بالکل استعمال نہیں ہوا ہے۔ اب جن کے پاس آکسیجن کی سہولیات نہیں ہیں انھیں ریمیڈ سیور دوا نہیں ملے گی ، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ چاہتے ہیں کہ لوگ مرتے رہیں۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مرکز نے ریمیڈسیور کی کمی کی بھرپائی کرنے کے لیے پروٹوکول ہی بدل دیا ہے۔عدالت نے کہاکہ یہ سراسر بدانتظامی ہے۔ عدالت کووڈ-19 سے متاثرہ ایک وکیل کی درخواست کی سماعت کررہی تھی۔ اسے ریمیڈسیور کی چھ خوراکوں میں صرف تین خوراکیں ہی مل پائی تھیں ۔عدالت کی مداخلت کی وجہ سے وکیل کو منگل کو (27اپریل ) رات باقی خوار ک ملا۔