چندی گڑھ:(ایجنسی)
پنجاب کی سیاست میں ہفتہ کو بڑا دھماکہ ہوگیا۔ پنجاب کانگریس کی کھینچ تان کے درمیان کانگریس ہائی کمان نے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ کانگریس کی قائم مقام قومی صدر سونیا گاندھی نے کیپٹن امریندر سنگھ سے استعفیٰ مانگا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے انہیں ہٹانے کی تیاری چل رہی تھی۔ اب نئے سی ایم کے بارے میں فیصلہ آج شام کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں کئے جانے کا امکان ہے۔ قانون ساز پارٹی کا اجلاس پنجاب کانگریس بھون میں شام 5 بجے ہوگا۔ دوسری جانب کیپٹن امریندر سنگھ نے اپنے حامیوں کی 2 بجے ہونے والی میٹنگ کو منسوخ کر دیا ہے۔ نئے سی ایم کے طور پر پنجاب کانگریس کے سابق صدرسنیل جاکھڑ اور پنجاب کانگریس صدر نوجوت سنگھ سدھو کے نام آگے چل رہے ہیں ۔
دوسری جانب پنجاب کانگریس بھون میں ہلچل تیز ہوگئی ہے ۔ اے این آئی کے مطابق پنجاب کے تین باغی وزراء تریپت راجندر سنگھ باجوہ ، چرنجیت سنگھ چنی اور سکھ جندر سنگھ رندھاوا پنجاب کانگریس بھون پہنچ گئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر رانا کے پی سنگھ بھی ریاستی کانگریس کے دفتر پہنچے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر کیپٹن امریندر سنگھ نے سونیا گاندھی کو فون کر کے کہا ہے کہ وہ اس طرح کی تذلیل برداشت نہیں کریںگے ۔ اگر یہ فتنہ آج ختم نہ ہوا تو وہ استعفیٰ دینے کے ساتھ پارٹی بھی چھوڑ دیں گے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ انہوں نےیہ بات کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ سے بھی کی ہے ، حالانکہ اس کی آفیشل تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔کیپٹن نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر انہیں وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تو کانگریس چھوڑ دیں گے۔ حالانکہ اس کی سرکاری تصدیق نہیں ہوسکی ہے ۔
اب پنجاب میں اسمبلی انتخابات میں صرف چھ ماہ باقی ہیں ،ایسے میں کانگریس نے اپنے سب سے مضبوط وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کا استعفیٰ مانگ لیا ہے ، حالانکہ ابھی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے لیکن بتایا جا رہاہے کہ پنجاب معاملے کے انچارج ہریش راوت چنڈی گڑھ پہنچ گئے ہیں۔ کیپٹن سے انہیں استعفیٰ سونپنے کو کہا گیا ہے ۔ نئے وزیر اعلیٰ کے لیے سنیل جاکھڑ و پنجاب کانگریس صدر نوجوت سنگھ سدھو سمیت کچھ دیگر ناموں پر بحث جاری ہے ۔