لکھنؤ :(ایجنسی)
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں سرگرم نظر آرہے ہیں۔ وہ اپوزیشن جماعتوں پر بھی حملے کرنے میں پیچھے نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے وہ غنڈہ راج ختم کر دیا ہے جو پچھلی حکومتوں نے پھیلایا تھا۔ ایک انٹرویو کے دوران ایس پی سربراہ اور سابق یوپی وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس پی اور عقل ندی کے دو کنارے ہیں۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ حکومت دھمک اور ہنک سے چلائی جاتی ہے۔
ایک نیوز چینل کے انٹرویو کے دوران سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سے سوال پوچھا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں کہتی ہیں کہ آپ فیتا کاٹنے والے وزیر اعلیٰ ہیں؟ اس سوال کے جواب میں سی ایم یوگی نے اکھلیش یادو پر الزام لگایا کہ وہ ایسا کہہ کر عوام کی توہین کررہے ہیں۔ عوام نے سماج وادی پارٹی کی ضمانت ضبط کردی تھی ۔
اکھلیش یادو پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا کہ یوپی میں ریکارڈ فسادات ہوئے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ این سی آر بی کے اعداد و شمار میں یوپی میں ایک بھی فساد نہیں ہوا ہے۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو ٹوئٹر پر انحصار کرتے ہیں۔ جب کوئی کوچ آکر بتاتا ہے اورتمہیں لائن بولنی ہے،تب یہ بولتے ہیں۔
ایس پی سربراہ پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آ گیا ہو گا کوئی سپائی… ویسے بھی ایس پی اور عقل ندی کے دو کنارے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ایسا عقلمند شخص ضرور ملا ہوگا جو اپنی عقل ندی کے کنارے پر رکھ کر ا ن کو بتانے کے لیے آیا ہوگا ۔ اسی میں انہوں نے اس کو بھی ٹویٹ کر دیا۔ان سے انٹرویو کے دوران سوال کیا گیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ جیسے گورکھ ناتھ مندر میں مہنت کرتے ہیں ویسے ہی یہاں بھی سرکار چلا رہے ہیں۔
اس سوال کے جواب میں سی ایم یوگی نے کہا کہ یہ ایک اچھی بات ہے۔ حکومت دھمکی اورہنک سے چلتی ہے۔ حکومت دم دبا کر نہیں چلائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہنک ہونی چاہئے مجرموں کے لیے ، سماج دشمن عناصرکے لیے ،بد عنوانیوں کےلیے ۔ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں پردیش کے اندر یوپی سرکار کی شبیہ بنانے میں اور اس کو لاگو کرنے میں کوئی کوتائی نہیں برتی ۔