نئی دہلی:9جنوری ،بھارت اور طالبان سرکار ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں جبکہ میڈیا کافی عرصے تک طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد زہر اگلتا رہا ہے ،وییں ان دنوں پاکستان اور طالبان میں دشمنی پڑھتی جارہی ہے خبر کے مطابق سکریٹری خارجہ وکرم مصری اس وقت دبئی کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے دبئی میں افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی عامر خان متقی سے ملاقات کی۔ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد یہ ہندوستان کی حکومت افغانستان کے ساتھ پہلی اعلیٰ سطحی دو طرفہ بات چیت ہے۔حالانکہ اس سے پہلے بھی کئی بار رابطے ہوئےـ اس دوران دونوں فریقین کے درمیان دو طرفہ تعلقات سے لے کر علاقائی ترقی تک کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دوران افغانستان میں بھارت کے سیکیورٹی خدشات، دونوں ممالک کے درمیان مستقبل قریب میں ترقیاتی منصوبوں پر غور کرنے کی ضرورت، پاکستان سے افغان مہاجرین کی بحالی میں مدد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ . لیکن جن دو بڑے مسائل پر بات ہوئی وہ ایران کی چابہار بندرگاہ کا استعمال اور دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کے تھے۔ وزارت نے بیان میں کہا کہ افغان حکومت نے ہندوستان کے سیکورٹی خدشات کو مدنظر رکھا۔ بھارت کی سب سے بڑی تشویش یہ رہی ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے بھارت مخالف دہشت گرد گروہوں کو پنپنے نہ دیا جائے۔ طالبان نے زور دے کر کہا کہ افغان سرزمین بھارت کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔اس دوران خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے ہندوستان اور افغانستان کے لوگوں کے درمیان تاریخی دوستی پر زور دیا۔ دونوں فریقوں نے حکومت ہند کے ذریعہ چلائے جانے والے انسانی امدادی پروگراموں کا جائزہ لیا۔ افغان وزیر نے اس پر بھارتی حکومت کی تعریف بھی کی۔