اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد قطر کے چیف مذاکرات کار نے غزہ جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب اس حوالے سے نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
باخبر فلسطینی ذرائع نے پیر کے روز العربیہ کو بتایا کہ قطری وزیر اعظم الشیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹ کوف کے ساتھ اپنی آئندہ ملاقات کے دوران حماس کا پیغام پہنچائیں گے۔ذرائع نے کہا کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے اگلے دن کے حوالے سے قطر کو پیغامات پہنچائے ہیں جس میں پٹی کی حکومت سے دستبردار ہونے کی تیاری کی تصدیق کی گئی ہے۔حماس نے اسرائیل کے ساتھ طویل مدتی جنگ بندی اور جنگ کو مستقل طور پر ختم کرنے والے معاہدے کے حصے کے طور پر تمام قیدیوں کی حوالگی کے لیے اپنی تیاری کا عزم کیا ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قطری وزیر اعظم تباہ شدہ فلسطینی پٹی میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے دونوں فریقوں کے درمیان بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے خواہاں ہیں۔
یہ معلومات قطر کے چیف مذاکرات کار محمد الخلیفی کی جانب سے "مذاکرات کے عمل کی سست رفتار” کی شکایت کرتے ہوئے جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت پر مایوسی کا اظہار کرنے کے بعد سامنے آئی ہیں۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں، اسرائیل نے خوراک اور طبی امداد لے جانے والے ٹرکوں اور قافلوں کے داخلے کو روک رکھا ہے جس کے نتیجے میں غزہ میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے