جب ہندوستان اور چین نے ایل اے سی پر اپنے تعلقات کو بہتر کرنا شروع کیا تو امریکہ کئی ہندوستانی کمپنیوں اور کچھ لوگوں پر پابندیاں لگا رہا تھا۔ سکھ علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کی وجہ سے بھارت اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات پہلے ہی اچھے نہیں ہیں اور اب امریکہ نے ایک اور کارروائی کی ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ امریکہ نے یہ اقدام کیوں کیا اور کیا اس سے امریکہ کے بھارت کے ساتھ تعلقات خراب ہوں گے؟ان سوالوں کا جواب دینے سے پہلے جان لیں کہ امریکہ نے کیا تازہ ترین اقدام کیا ہے۔
‘انڈین ایکسپریس’ کی خبر کے مطابق، امریکہ نے بدھ کے روز 19 ہندوستانی نجی فرموں اور دو ہندوستانی شہریوں کو اس فہرست میں شامل کیا ہے جنہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکہ کی طرف سے بنائی گئی اس فہرست میں کئی ممالک کے تقریباً 400 ادارے اور افراد شامل ہیں۔ انہیں یوکرین میں روس کی جنگی کوششوں میں مدد کرنے کے مبینہ کردار کے لیے درج کیا گیا ہے۔
اس کارروائی میں، محکمہ خارجہ 120 سے زیادہ افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔ مزید برآں، محکمہ خزانہ 270 سے زیادہ افراد اور اداروں کو نامزد کر رہا ہے۔ محکمہ تجارت 40 اداروں کو بھی اپنی فہرست میں شامل کر رہا ہے۔جن دو بھارتی شہریوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں وویک کمار مشرا اور سدھیر کمار ہیں۔ وہ دہلی میں واقع ہوائی جہاز کے اسپیئر پارٹس کی کمپنی Ascend Aviation India کے ڈائریکٹر ہیں۔امریکی کارروائی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ہندوستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پہلے ہی امریکی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش میں ہندوستانی شہری کے کردار کے الزامات پر تناؤ کا شکار ہیں۔ گزشتہ ہفتے، امریکہ نے کہا تھا کہ وہ اس وقت تک مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو گا جب تک بھارت کی مبینہ سازش کی تحقیقات کے نتیجے میں بامعنی احتساب نہیں ہو جاتا۔