جے پور: (ایجنسی)
بی جے پی ایم ایل اے نے جمعہ کو راجستھان اسمبلی میں ’زمین جہاد‘ کا مسئلہ اٹھایا۔ ٹونک کی مال پورہ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے کنہیا لال نے مسلمانوں پر زمینی جہاد کرنے کا الزام لگایا۔ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کنہیا لال نے کہا کہ مال پورہ ایک حساس شہر ہے ، یہاں 1950 سے مسلسل فرقہ وارانہ واقعات دیکھنے کو ملے رہے ہیں، جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مسلم کمیونٹی ایک مہم چلا رہی ہے جہاں وہ ہندو اکثریتی علاقوں کی زمین خریدتے ہیں جو کہ ریاستی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ نرخوں سے کئی گنا زیادہ ہے۔ ان گھروں میں رہنے لگتے ہیں اور پھر ہر دوسرے دن اپنے ہندو پڑوسیوں سے لڑتے ہیں اور انہیں دھمکیاں دیتے ہیں۔
جن ستا کی رپورٹ کے مطابق ایم ایل اے کنہیاالال نے کہا کہ مال پورہ میں زمینی جہاد کی وجہ سے حالات خراب ہو رہے ہیں۔ ایک خاص برادری کے لوگ ہندو پریواروں کو پریشان کر رہے ہیں۔ ان کی بہن – بیٹیوںکی طرف فحش اشارے کئےجاتےہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ اس وجہ سے 600 سے 800 ہندو پریوار علاقے سے نقل مکانی کرچکےہیں ۔
بتادیں کہ بی جے پی پہلے بھی مال پورہ میں ہندو پریوار کے نقل مکانی کا معاملہ اٹھاچکی ہے۔ مقامی لوگوں کے احتجاج کے بعد بی جے پی کے سینئر لیڈروں کی ایک ٹیم نے مال پورہ کا دورہ کرکے بھی آئی تھی۔ کنہیا لال نے 9 وارڈوں کی صورتحال بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے ہندو پریوار نقل مکانی کرچکے ہیں کیونکہ وہ مسلم علاقوں سے ملحق تھے۔ انہوں نے دو دیگر وارڈدوں کی جانکاری دیتے ہوئے مسلمانوں پر الزام لگایا کہ یہاں جین مندر کےراستوں پر ہڈیاں پھینک دی جاتی ہیں ۔
ایم ایل اے نے دعویٰ کیا کہ کچھ لوگوں نے مال پورہ ایس ڈی ایم سے رابطہ کیا اور میمورینڈم پیش کرنے کی کوشش کی لیکن ان کے میمورینڈم کو قبول کرنے سے انکار کردیا گیا۔ بتادیں کہ ستیش پونیا کی قیادت میں بی جے پی کی ٹیم نے مال پورہ علاقے کا دورہ کیا تھا اور اس کی رپورٹ پارٹی کے ریاستی صدر ستیش پونیا کو سونپی دی تھی۔