رانچی :(ایجنسی)
جھارکھنڈ اسمبلی میں ’نماز – روم‘مختص کئے جانے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) نے ’ ہنومان مندر‘ بنانے کی مانگ کی ہے ۔ نماز روم مختص کرنے سے جڑےحکم کو لے کر اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ پوری طرح سے غیرآئینی قدم ہے۔
بی جے پی نے اسمبلی کمپلیکس میں ایک ہال کواسمبلی اسپیکر کےذریعہ ’نماز روم‘ کے طور پر تعین کرنے کےحکم کے بعد کہا ہے کہ اگر اسمبلی اسپیکر رویندر ناتھ مہتو کو ایسا کرنا ہی تھا تو انہیں ہندو کے لیے اسمبلی میں ایک ’ ہنومان مندر‘ تعمیر کرناچاہئے۔ پارٹی نے کہاکہ دوسرے مذاہبکے لیے بھی پوجا استھل یا پوجا کا کمرہ مخصوص کیے جانا چاہئے ورنہ جمہوریت کے مندر کو جمہوریت کا مندر ہی رہنے دینا چاہئے ۔
مہتو کے حکم سے اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے ذریعہ دستخط شدہ دو ستمبر کی ایک نوٹیفکیشن ہفتہ کو لیک ہوئی جس میں کہا گیا ہے ’ نئے اسمبلی بلڈنگ میں نماز ادا کرنے کےلیے نماز روم کےطور پر کمرہ نمبر ٹی ڈبلیو 348 الاٹ کیا جاتا ہے ۔