ملک کے سابق چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر ایس وائی قریشی نے ملک میں مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھنے کی تردید کی اور کہا کہ عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنے جھوٹا پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ آئندہ ہزار سال میں بھی ملک میں مسلمانوں کی آبادی ہندوؤں کی آبادی سے زیادہ نہیں ہوگی اور نہ اقتدار ہندوؤں کے ہاتھوں سے مسلمانوں کے ہاتھوں میں آئےگا۔گاندھی جینتی کے موقع پر مادھاپور شلپا کلاویدیکا پر منظم ’ منتھن سمواد 2024‘ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قریشی نے واضح کیا کہ ملک کے تمام طبقات میں جہاں شادی کی عمر میں اضافہ ہورہا ہے وہیں شرح پیدائش میں کمی ہورہی ہے۔ موجودہ حالات میں خواتین دو سے زیادہ بچوں کو جنم دینے تیار نہیں ہیں۔ سیاست نیوز کے مطابق ملک میں مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھنے کی غلط فمیوں کے موضوع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر قریشی نے کہا کہ ملک میں مسلمان خواندگی کے معاملے میں نیچے سے دوسرے نمبر پر ہیں اس کے علاوہ ملازمتوں و انفرااسٹرکچر میں ایس سی طبقات سے بھی پیچھے ہیں۔ ملک میں 1921 تا 2011 تک مسلمانوں کی آبادی میں 3.6 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔ وہیں ہندوؤں کی آبادی میں 67.7 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔ 2011 کے بعد مردم شماری نہیں ہوئی ہے۔ فی الحال ملک میں ہندوؤں سے زیادہ مسلمان خاندانی منصوبہ بندی کروارہے ہیں۔ پرچم تنظیم کے شریک بانی میاں خان نے ہندوستانی شہریت میں مسلم خواتین کے موضوع پر خطاب میں مرکزی حکومت سے ملک میں اقلیتی لڑکیوں کے اسکالر شپس کو ختم کردینے پر تشویش کا اظہار کیا۔ مسلم خواتین کو مَردوں کے برابر تمام شعبوں میں مساوی حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ عاپ کے قومی ترجمان سنجے سنگھ نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ اور منی پور تشدد پر بات کرنے پر این ڈی اے حکومت ارکان پارلیمنٹ کو معطل کررہی ہے۔ پارلیمنٹ کا مستقبل موضوع پر انہوں نے کہا کہ کسانوں، اقلیتوں اور غریبوں کے خلاف بلز متعارف کرائے جارہے ہیں۔ ملک میں کاروبار کو بڑھانے جی ایس ٹی متعارف کرایا گیا اس سے قبل موجود 5 فیصد ٹیکس کو بڑھا کر 18 فیصد کردیا گیا۔ فلم اسٹار عامر خاں کی سابق شریک حیات فلم پروڈیوسر کرن راؤ نے کہا کہ میڈیا اور سوشیل میڈیا گروپس میں خواتین کے مسائل کچھ حد تک موضوع بحث بن رہے ہیں۔ کرن راؤ نے کہا کہ مرد بہت سارے مسائل کی وجہ سے پریشان ہیں۔ ان کے مسائل کو بھی فلموں کے ذریعہ بتانا ضروری ہے۔ بہت جلد مَردوں کے مسائل پر فلم کا اعلان کیا۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اروند پی داتار نے ’ ون نیشن ون الیکشن ‘ کی تجویز کو سنگین آئینی مسئلہ قرار دیا۔ 75 سالہ دستور ماضی اور مستقبل کے موضوع پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی حقوق فراہم نہیں کئے جارہے ہیں ۔ حال میں ای ڈی نے 29 سیاسی قائدین کے خلاف مقدمات درج کئے۔ 26 قائدین نے پارٹی تبدیل کی ان کے خلاف مقدمات واپس لے لئے گئے (ان پٹ سیاست نیوز سے)