سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ایم کے فیضی کی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے چند دن بعد، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے خلاف کیس کے سلسلے میں 10 ریاستوں میں 12 مقامات پر تلاشی لی ۔
انگریزی روزنامہ ‘دی ہندو’ کے مطابق ایس ڈی پی آئی ہیڈکوارٹر سمیت دہلی میں دو مقامات پر تلاشی لی گئی ۔ ترواننت پورم اور ملاپورم، کیرالہ؛ بنگلورو، کرناٹک؛ نندیال، آندھرا پردیش؛ تھانے، مہاراشٹر؛ چنئی، تمل ناڈو؛ پاکور، جھارکھنڈ؛ کولکتہ، مغربی بنگال؛ لکھنؤ، اتر پردیش؛ اور جے پور، راجستھان۔
ای ڈی ٹیموں کو دہلی، جے پور، ملاپورم، ترواننت پورم اور چنئی میں ایس ڈی پی آئی کے حامیوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے ای ڈی کے اہلکاروں کو سیکورٹی فراہم کی۔ دہلی میں ایس ڈی پی آئی ہیڈکوارٹر اور ترواننت پورم کے احاطے کے علاوہ تمام جگہوں پر تلاشی شام تک ختم ہو چکی تھی۔ ایجنسی کے ذرائع کے مطابق، ایجنسی نے مبینہ PFI-SDPI لنک کے بارے میں کچھ ثبوت ضبط کر لیے ہیں۔
مسٹر فیضی فی الحال ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ انہیں پیر کو اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے قبل جنوری 2024 میں ان کے بیانات ریکارڈ کرانے کے بعد ایجنسی نے انہیں فروری 2025 تک متعدد بار طلب کیا تھا تاہم وہ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔( ‘دی ہندو’ کے ان ہٹ کے ساتھ )