نئ دہلی: بے لگام ٹی وی نیوز چینلوں کی حرکتوں اور غیر حساس روئے سے کبھی کبھی سرکار بھی پریشان ہوجاتی ہے ایسے ہی بعض معاملات پر کڑی پھٹکار لگاتے ہوے ایڈوائزری جاری کی ہے
جن ستہ کے مطابق اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نے پیر کو تمام ٹیلی ویژن چینلز کو حادثات، اموات اور تشدد کے واقعات بشمول خواتین، بچوں اور بوڑھوں کے خلاف تشدد کی رپورٹنگ کے خلاف ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ . وزارت نے یہ ایڈوائزری اس وقت جاری کی ہے جب ٹیلی ویژن چینلز نے کئی معاملات میں غیر حساسیت دکھای ہے۔
اطلاعات و نشریات کی وزارت نے کہا ہے کہ ٹیلی ویژن چینلز نے لوگوں کی لاشوں اور چاروں طرف خون بکھرے ہوئے، زخمیوں کی تصاویر/ویڈیوز دکھائے ہیں۔ اس کے ساتھ خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت لوگوں کو بے رحمی سے مارتے ہوئے ویڈیوز بھی دکھائی گئیں، جس میں متاثرین رو رہے ہیں، بچوں کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ وزارت نے کہا کہ ایسی ویڈیوز اور تصاویر کو احتیاط کرنے کے بجائے انہیں طویل شاٹس میں دکھایا گیا اور انہیں خوفناک بنایا گیا۔ واقعات کی رپورٹنگ کا انداز دیکھنے والوں کے لیے انتہائی پریشان کن ہے۔
ایڈوائزری مختلف سامعین پر اس طرح کی رپورٹنگ کے اثرات کو نمایاں کرتی ہے۔ کہا گیا ہے کہ ایسی خبریں بچوں پر منفی نفسیاتی اثر بھی ڈال سکتی ہیں۔ یہ رازداری پر حملے کا ایک اہم مسئلہ بھی ہے، جو ممکنہ طور پر قابل مذمت اور نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ ٹیلی ویژن ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جسے گھر اور خاندان کے لوگ اکٹھے بیٹھ کر دیکھتے ہیں۔وزارت نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ زیادہ تر معاملات میں ویڈیوز کو سوشل میڈیا سے لیا جا رہا ہے اور پروگرام کوڈ کی تعمیل اور تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے اداریوں اور ترمیم کے بغیر نشر کیا جا رہا ہے۔متعلقہ وزارت نے ئ مثال دی ہیں اور ان ویڈیوز کا تذکرہ کیا جو تشددیا حاددثے کی ہیں انہیں دھندلا کیے بغیر دکھایا گیا ہے