پریاگ راج (ایجنسی)
سی اے اے مخالف تحریک میں سرگرم شراکت کے اہم ملزم بتاۓ گیے شرجیل امام کی ضمانت پر عدلیہ نے جو کچھ کہا اس فیصلہ کی مزید تفصیلات میڈیا میں آئ ہیں ۔الہ آباد ہائی کورٹ نے ہفتے کے روز اپنے ضمانتی حکم
نامے میں کہا تھا کہ شرجیل امام نے کسی کو ہتھیار اٹھانے کے لیے اکسایا اور نہ ہی ان کی تقاریر تشدد کا باعث بنیں۔بار اور بنچ کی ویب سائٹ کے مطابق، ضمانت کا فیصلہ جسٹس سومترا دیال سنگھ نے کیا۔
قابل ضمانت حکم میں، جسٹس سومترا دیال سنگھ نے کہا، "… یہ غیر متنازعہ بنیاد رکھی جا سکتی ہے کہ درخواست گزار نے درخواست گزار کی تقریر کے نتیجے میں نہ تو کسی کو ہتھیار اٹھانے کی ترغیب دی اور نہ ہی اس کی حوصلہ افزائی کی۔ درست الزام اور درخواست دہندہ کی طرف سے کہے گئے الفاظ یا اشاروں کے اثر کی جانچ اس مقدمے میں کی جا سکتی ہے جو ابھی شروع ہونا ہے۔”ہےہائی کورٹ نے کہا کہ امام کو قصوروار ثابت ہونے پر بھی زیادہ سے زیادہ سزا صرف تین سال ہوگی اور وہ 14 ماہ جیل میں گزار چکے ہیں۔ اس لیے وہ ضمانت کا حقدار ہے۔
نیوز پورٹل ،جنتا کارپورٹر ،نے خبر کی تفصیل میں بتایا کہ ان شرائط کے مطابق جن پر امام کو ضمانت دی گئی تھی، وہ گواہ کو ڈرا دھمکا کر یا جبر کر کے تفتیش یا مقدمے کی سماعت کے دوران ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے۔امام کیس کی تفتیش میں مکمل تعاون کریں گے اور ضمانت پر رہائی کے بعد وہ کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے۔