پٹنہ:(ایجنسی)
گروگرام سے شروع ہوا ’کھلے میں نماز پر تنازع‘ اب بہار تک پہنچ گیا ہے۔ ہفتہ کو ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے انتظامیہ کو کھلے میں نماز پر پابندی لگانے کی سخت ہدایات دی تھیں۔ جب بہار میں کچھ صحافیوں نے اس معاملے پر بی جے پی ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر بچول سے جواب طلب کیا تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ وہ سی ایم کھٹر کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نتیش حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ بہار میں بھی کھلے میں نماز پڑھنے پر پابندی لگائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’’وہ یقینی طور پر بہار میں کھلے میں جمعہ کو نمازپڑھنےپر روک لگائیں گے۔ یہ لوگ جو ’کھلے میں نماز ‘ پڑھنے کےچکر میں سڑکوں پر جام لگا دیتےہیں ، اگرلوگوںکی آستھا ہے تو گھر میں نمازپڑھیں۔ مسجد کیوں بنایا گیاہے؟ انہیں مساجد میں جاکر نمازپڑھناچاہئے،اس لئے منوہر لال کھٹر نے جو بھی کیاہے وہ شکریہ کا مستحق ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ان تمام چیزوں کو بروقت نہ روکا گیا تو ماحول یقینی طور پر کشیدہ ہو جائے گا، 75 سال پہلے ہند -پاک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا تھا اور آج بھی وہی مسئلہ ہے۔ ہم نے اپنا خیال نہیں رکھا تو آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔