جمعرات 17 اکتوبر کو اسرائیل نے حماس کے سربراہ یحیی السنوار کو قتل کرنے کا اعلان کردیا۔ یحییٰ سنوار کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یہ اسرائیل، امریکہ اور دنیا کے لیے ایک اچھا دن ہے۔ اب حماس کے اقتتدار کے بغیر غزہ کے مستقبل پر بات کرنے کا موقع آگیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ حماس اب 7 اکتوبر کے حملے کی طرح ایک اور حملہ کرنے کے قابل نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جلد ہی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے یرغمالیوں کی واپسی اور جنگ کے خاتمے پر بات چیت کرنے کے لیے بات کریں گے۔ بائیڈن نے یحییٰ السنوار کے قتل کو فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان تصفیہ کے لیے ایک موقع قرار دے دیا۔
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ یہ لمحہ ہمیں آخرکار غزہ جنگ کو ختم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ غزہ جنگ مشرق وسطیٰ میں مزید عدم استحکام کا باعث بنی ہے۔ یہ وقت ہے کہ غزہ میں حماس کی طاقت کے بغیر ایک نئی شروعات کی جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے اور مصائب کو روکنا چاہیے۔
اسی حوالے سے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ انہوں نے یحییٰ السنوار کے قتل پر بات کرنے کے لیے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے بات کی ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کے لیے واشنگٹن کی حمایت کی دوبارہ تصدیق کی