مرادآباد:۔ شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند ملک میں بڑھتے ہوئے گھریلو تشدد،خواتین پر ظلم واستحصال ،زنا بالجبر جیسے سنگین جرائم پر سخت تشویش ہے۔یہاں منعقد ایک پریس کانفرنس میں شعبہ خواتین مغربی یوپی کی ذمہ داروں نے مزید کہا کہ ہم آج اس دور میں جی رہے ہیں جہاں آزادی کے نام پر ہم نے ہر طرح کے اخلاقی اقدار کا گلا گھونٹ دیا جس کے نتیجہ میں معاشرہ میں عدم توازن کی صورت حال پیدا ہوگئی،بے لگام آزادی کی ڈور پکڑ کر ہماری نوجوان نسل ناامیدی ،مایوسی ،ڈپریشن اور خود کشی کے دلدل میں دھنس گئی۔اس خطرناک دلدل سے نکلنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم پھر سے اپنے ان اخلاقی اقدار کو اختیار کریں جس پر ہماری تہذیب و تمدن کی عمارت قائم تھی ۔
شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند مغربی یوپی کی سکریٹری ڈاکٹر سنجیدہ نے بتایا کہ معاشرہ کو بیدار کرنے کی غرض سے جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین یکم ستمبر تا 30/ستمبر ملک گیر مہم اخلاقی محاسن -آزادی کے ضامن چلا رہی ہے۔اسی کے تعلق سے 6/ستمبر 2024 کو جماعت اسلامی ہند اترپردیش مغرب کے زونل آفس مرادآباد میں اس پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اس موقع پر نیشنل مہم کمیٹی ممبر اسماء امتیاز نے کہا کہ معاشرہ میں اخلاقی اقدار کے زوال کی وجہ سے آج بھی خواتین کو ایک کھلونا سمجھا جارہاہےجس کی وجہ سے ملک میں جنسی تشدد اور زنا بالجبر کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں یہاں تک خواتین گھر سے باہر نکلنے میں بھی اب خوف محسوس کرتی ہیں ۔اس خوفناک غیر محفوط صورت حال سے نجات دلانے کا صرف ایک ہی راستہ ہے کہ ایک بار پھر سے اخلاقی اقدار کو معاشرہ میں قائم کیا جائے۔اس مہم کے ذریعہ پورے ملک اور ریاست اتر پردیش میں ہم اس سوال کو موضوع بحث بنانا چاہتے ہیں کہ حقیقی آزادی کیا ہے؟اور یہ اخلاقیات سے کس طرح جڑی ہے اور باشندگان ملک کو بتانا چاہتے ہیں کہ صرف اخلاقی اقدار کی پابندی کرکے ہی انسان زندگی کی حقیقی لذت سے بہرہ ور ہوسکتا ہے۔
جماعت اسلامی ہند اتر پردیش مغرب شعبہ خواتین کی سکریٹری عارفہ خاتون نے کہا کہ اخلاقی اقدار کے زوال کی وجہ سے آج ہمارا معاشرہ ایسے موڑ پر پہنچ گیا ہےکہ جو کام پہلے برے سمجھے جاتے تھے اور چھپ کر کئے جاتے تھے وہ اب کھلے عام بنا کسی احساس جرم کے ہو رہے ہیں۔ ہم اخلاقی اقدار کی گراوٹ کو دور کرکے ہی معاشرہ میں مثبت تبدیلی لاسکتے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ اس مہم کے ذریعہ اسکالرس ،کونسلرس ،مفکرین ،مذہبی رہنماوں ،وکلاء اور سوشل ورکرس غرض سماج کےسبھی طبقات کے سبھی تعاون و اشتراک سے بیداری کے پروگرام منعقد کئے جائیں گے ساتھ ہی سیمنار،سمپوزیم ،نوجوان لڑکیوں اور خواتین کے درمیان تبادلہ خیال کے پروگرام ،کوئزمسابقہ وغیرہ منعقد کئے جائیں گے۔معاشرہ میں اخلاقی اقدار کے تئیں بیداری لانے کے لئے سبھی مذاہب کے لوگوں سے مل کر مشترکہ کوششیں کی جائیں گی تاکہ ہماری ہندوستانی تہذیب کی شان برقرار رہے ۔مہم کے دوران ذات برادری ،رنگ ،نسل ،مذہب یا علاقائی عصبیت سے اوپر اٹھ کر عوام کو بیدار کیا جائے گا۔ہماری کوشش ہوگی کہ ہر مذہب اور تہذیب کے درمیان اخلاقی اقدار کوعوام میں چرچا کا موضوع بنانے کے لئے مختلف مذاہب کے رہنماوں کے ساتھ خصوصی پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔(پریس ریلیز)