نئی دہلی:
ملک کے سب سے بڑے بینک بھارتیہ اسٹیٹ بینک کی ریسرچ اکائی نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں جس تیزی سے انفیکشن پھیل رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے آنے والے کچھ دنوں میں ہم اس لہر کے ’پیک‘ پر ہوں گے۔
ایس بی آئی ریسرچ نے اپنی نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مئی کے وسط تک ، یعنی اب سے 20 دنوں میں بھارت کورونا کی دوسری لہر کے ‘’چوٹی‘ پر ہوگا۔ تب ملک میں تقریباً 36 لاکھ کورونا انفیکشن کے مریض ہوں گے۔ حالانکہمعیشت پر پڑنے والے اثرات کو بھی رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔
ریاستوں میں لگائے جارہے جزوی لاک ڈاؤن یا ویک اینڈ لاک ڈاؤن سے ملک کی معیشت پر پڑنے والے اثر کو دیکھتے ہوئے ایس بی آئی نے اپنے 2021-22کے لیے معاشی شرح نمو کے اپنے تخمینے کو بھی تبدیل کردیا ہے۔ یہ شرح نمو حقیقی جی ڈی پی کی بنیاد پر 10.4 فیصد اور برائے نام جی ڈی پی پر مبنی 14.2 فیصد رہسکتی ہے۔
ایس بی آئی ریسرچ نے اپنی ‘’دی ویکسینیشن پاور‘ رپورٹ میں کہا ہے کہ دیگر ممالک کے تجربے کی بنیاد پر اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ آنے والے 20 دنوں میں ہم کورونا کی دوسری لہر کے’پیک‘پر ہوں گے اور ہمارے ریکیوری کی شرح 77.8٪فیصد ہوگی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بازیابی کی شرح میں بھی 1٪ فیصد کی کمی واقع ہوتی ہے تو پھر فعال معاملات کی تعداد میں 1.85 لاکھ کا اضافہ ہوتا ہے۔ ابھی تک ریکیوری میں 1٪فیصد تک کمی آنے میں ابھی 4.5 دن لگ رہے ہیں ، ایسے میں اگلے 20 دنوں میں ہم کورونا کے ’پیک‘ پر ہوں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک کی بازیابی کی شرح 82.5٪ ہے۔ گذشتہ ایک ہفتہ سے ملک میں ہر روز کورونا کے تین لاکھ سے زیادہ نئے کیسز آرہے ہیں۔