نئی دہلی :
کورونا وائرس کی دوسری لہر ابھی تھمی بھی نہیں کہ تیسری لہر کے دستک کی خبریں آنے لگی ہیں۔ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگست میں ہی تیسری لہر کی شروعات ہو جائے گی اور اکتوبر میں کورونا کا پیک ہوگا۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیاگیا ہے کہ کورونا کے یومیہ معاملے ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ تک آسکتے ہیں ۔ بتادیں کہ گزشتہ ایک ہفتہ سے روز کورونا کے تقریباً 40 ہزار معاملے سامنے آرہے ہیں۔
حیدرآباد اور کانپور میں آئی آئی ٹی میں متھوکوملی ودیا ساگر اور منیندر اگروال کی قیادت میں کئے گئے ریسرچ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اکتوبر میں تیسری لہر کا پیک ہو سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ودیا ساگر نے ایک ای میل میں بتایا کہ کیرل اور مہاراشٹر جیسی ریاستوں کے سبب صورت حال سنگین ہوسکتی ہے ، حالانکہ یہ بھی امید کی جارہی ہے کہ کووڈ 19-کی تیسری لہر ،اسی سال آئی دوسری لہر کی طرح مہلکنہیں ہوگی۔
بتادیں کہ پہلے بھی آئی آئی ٹی حیدرآباد کے پروفیسر ودیا ساگر نے بتایا تھاکہ بھارت کے کووڈ کا پھیلاؤ میتھومیڈیکل ماڈل کی بنیاد پر کچھ دنوں میں پیک پر ہو سکتا ہے ۔ بلو مبرگ کے مطابق اس وقت ودیاساگر نے بتایا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ کچھ دنوں کے اندر پیک آجائے گا۔
ملک میں کورونا وائرس کے کیسز ایک بار پھر بڑھ رہے ہیں۔ 31 جولائی کو کووڈ کے 41,649نئے کووڈ کیسز درج ہوئے ۔ مرکز نے کہاہے کہ ملک کے دس ریاستوں میں انفیکشن بڑھ رہا ہے اور 10 فیصد سے زیادہ پازیٹیو شرح والے اضلاع میں سخت پابندی لگانے کی ضرورت پر زور دیا، ساتھ مرکز نے ریاستوں سے 60+اور 45-60 سال کی عمر کے لوگوں میں کووڈ ٹیسٹنگ بڑھانے کو کہا ہے ۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ ثبوت دکھاتے ہیں کہ 80 فیصد اموات ان عمر گروپوں میں ہوتی ہیں ۔ مرکز کی یہ ہدایات کووڈ کی تیسری لہر پر بڑھ رہی تشویش کے درمیان آئی ہیں۔