ایران میں مخصوص اہداف کو نشانہ بنانے پر اسرائیل کو امریکا کی جانب سے مراعات دی جائیں گی۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر واضح کیا گیا ہے کہ اگر وہ اہداف اے، بی یا سی کو نشانہ نہ بنائے تو امریکا اسے مراعات دے گا۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل پر یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ایران میں قابل قبول اہداف کو نشانہ بنانے پر اسرائیل کو سفارتی تحفظ اور فوجی پیکیج بھی دیا جائے گا۔
ایران کے سب سے بڑے تیل کے ٹرمینل کو اسرائیلی حملے میں نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے، اسرائیلی فوجی ترجمان کہہ چکے ہیں کہ تہران کے میزائل حملے کا جواب مناسب وقت پر ہوگا۔
امریکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل جوابی حملے میں ایران کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔دوسری طرف نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا ہے کہ امریکہ اسرائیل اور مشرقِ وسطیٰ کی عرب قیادت پر غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے پر اتفاق کے لیے ’دباو‘ کم نہیں ہونے دے گا۔ایک انٹرویو میں کاملا ہیرس نے کہا کہ واشنگٹن امدادی سرگرمیوں خے لیے اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔انہوں ںے کہا کہ ایسا معاہدہ بہت ضروری ہے جس کے نتیجے میں یرغمالوں کی رہائی اور جنگ بندی ہو۔ اور ہم اس کے لیے دباؤ میں کمی نہیں لائیں گے۔