منی پور پھر سے جلنا شروع ہو گیا ہے۔ دو ماہ کے عارضی امن کے بعد یکم ستمبر کو جس قسم کا جان لیوا حملہ ہوا وہ حیران کن ہے۔ اس حملے میں 2 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔ ان میں ایک 12 سالہ لڑکی، دو پولیس اہلکار اور ایک میڈیا پرسن شامل ہے۔
ٹی وی 9بھارت کے مطابق سب سے چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ اس حملے میں ڈرون کا استعمال کیا گیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب میتی اور کوکی کمیونٹی کے درمیان تشدد کے لیے ڈرون کو اپنایا گیا ہے۔ یہ نہ صرف ریاست بلکہ ملک کے لیے بھی انتہائی تشویشناک ہے۔ بھارت کو منی پور میں ڈرون بموں کے استعمال پر کیوں تشویش ہونی چاہیے؟ آئیے سمجھیں۔
* ڈرون حملہ اتناسنگین کیوں ؟
ڈرون جدید جنگ کا ایک سستا لیکن مہلک عنصر بن چکے ہیں، جو 2020 میں نگورنو کاراباخ جنگ اور روس-یوکرین تنازعہ جیسے تنازعات میں استعمال ہوتے نظر آتے ہیں۔ منی پور، بھارت میں اس کا استعمال معاملہ خطرناک حد تک بڑھنے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کی مدد سے حملہ آور روایتی ہتھیار استعمال کرنے کے بجائے دور سے حملہ کر سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہونا شروع ہو گیا تو حملہ کب اور کہاں ہو گا اس کا نہ تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اسے روکا جا سکتا ہے۔ حملوں میں ڈرون کا استعمال ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ اور کسی بھی علاقے کو غیر مستحکم کر سکتا ہے۔ خدشہ ہے کہ یہ حملے بڑے پیمانے پر تشدد کو ہوا دے سکتے ہیں۔
*حملے کس نے کیے
منی پور پولیس نے ڈرون حملوں کے لیے ‘مبینہ کوکی عسکریت پسندوں’ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ریاستی پولیس اور محکمہ داخلہ کے مطابق یہ حملہ ‘مشتبہ کوکی دہشت گردوں’ نے کیا جنہوں نے مبینہ طور پر راکٹ سے چلنے والے گرینیڈ اور دیگر دھماکہ خیز مواد کو لانچ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا۔ جواب میں، منی پور ریاستی اور مرکزی فورسز نے عسکریت پسندوں کا صفایا کرنے اور مزید تشدد کو روکنے کے لیے اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ ریاستی حکومت نے عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ مجرموں کی شناخت اور انہیں مارنے کے لیے تلاشی آپریشن جاری ہے۔
*بھارت کے لیے کیا معنی رکھتا ہے؟
گھریلو تنازعات میں ڈرون جنگ کا تعارف ایک خطرناک نظیر قائم کر سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مزید نفیس اور پتہ لگانے میں مشکل ہو سکتی ہے۔ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک اہم چیلنج ہے، جنہیں اب ڈرون کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا۔ مزید برآں، ڈرون کے استعمال سے ہندوستان کے اندر دیگر دہشت گرد گروہوں کی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں دیگر شورش زدہ علاقوں میں بھی اسی طرح کے حربے اختیار کیے جا سکتے ہیں۔ منی پور میں بڑھتے ہوئے تناؤ سے مرکزی حکومت کے ساتھ ریاست کے تعلقات بھی کشیدہ ہو سکتے ہیں، کیونکہ مزید مضبوط مداخلت اور تنازعات کے حل کی حکمت عملیوں کے مطالبات بڑھ رہے ہیں۔(سورس:ٹی وی 9بھارت)