حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے ایک بار پھر وقف ایکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا اور کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس کالے قانون کے خلاف ہے۔ اس کے پلیٹ فارم سے یہ احتجاج بقرعید تک جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد دارالسلام میں 19 اپریل کو شام 7 بجے سے رات 10 بجے تک ایک احتجاجی جلسہ عام منعقد کیا جارہا ہے۔ اس اجلاس کی صدارت مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی کریں گے۔ اویسی نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مسلم پرسنل لا بورڈ کے ارکان اور تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی بڑی مسلم تنظیمیں اس احتجاجی میٹنگ میں حصہ لیں گی۔ وہ اپنی تقریروں کے ذریعے عوام کو بتائیں گے کہ یہ وقف (ترمیمی) ایکٹ وقف کے حق میں نہیں ہے۔ ہم وقف کمیٹی کے ارکان سے بھی بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اگر ان کا شیڈول اجازت دیتا ہے تو وہ بھی آکر جلسہ عام میں حصہ لے سکتے ہیں۔اویسی نے کہا کہ ملک کے پی ایم کہہ رہے ہیں کہ آپ کا نظریہ قوم پرستانہ ہونا چاہیے۔ وقف بل میں بوہرہ برادری کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے بندوق اپنے کندھے پر رکھ کر گولی چلائی لیکن اسے کچھ نہ دیا۔ ساتھ ہی مرشد آباد واقعہ پر انہوں نے کہا کہ تشدد کے واقعات میں دو مسلمان بھی مارے گئے، آپ ان پر بھی بات کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ تشدد کی مذمت کی ہے۔