اقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جمعہ کے روز کہا کہ تمام دنیا میں "مسلم مخالف تعصب میں پریشان کن اضافہ” ہوا ہے اور آن لائن ٹیک پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز تقاریر اور ہراسانی روکنے پر زور دیا۔گوٹیرس کا یہ ویڈیو پیغام اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن سے پہلے سامنے آیا ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے تباہ کن فوجی حملے کے بعد سے تمام دنیا میں حقوق کے گروپوں اور اقوامِ متحدہ نے اسلامو فوبیا، عرب مخالف تعصب اور یہود دشمنی میں اضافہ نوٹ کیا ہے۔کسی مخصوص ملک یا حکومت کا ذکر کیے بغیر اقوامِ متحدہ کے سربراہ نے کہا، "ہم مسلم مخالف تعصب میں پریشان کن اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ نسلی بنیاد پر سلوک اور انسانی حقوق و وقار کی خلاف ورزی کرنے والی امتیازی پالیسیوں سے لے کر افراد اور عبادت گاہوں کے خلاف صریح تشدد تک۔
انہوں نے مزید کہا، "آن لائن پلیٹ فارمز کو نفرت انگیز تقریر اور ہراسانی کو روکنا چاہیے۔ اور ہم سب کو تعصب، عدم برداشت اور امتیازی سلوک کے خلاف بولنا چاہیے۔”حقوق کے علمبرداروں نے برسوں سے مسلمانوں اور عربوں کو درپیش بدنامی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ بعض لوگ ان کمیونٹیز کو انتہا پسندوں یا دہشت گرد گروہوں سے ملا دیتے ہیں۔اس وقت بہت سے فلسطینی حامی کارکنان بشمول امریکہ جیسے مغربی ممالک نے شکایت کی ہے کہ فلسطینی حقوق کی وکالت پر ان کے ناقدین نے غلط طور پر حماس کی حمایت کا لیبل لگا دیا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں حقوق پر نظر رکھنے والے اداروں نے اعداد و شمار شائع کیے ہیں جس میں برطانیہ، امریکہ اور ہندوستان جیسے ممالک میں مسلم مخالف نفرت انگیز واقعات اور تقاریر میں ریکارڈ اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ ان ممالک کی حکومتیں کہتی ہیں کہ ان کا مقصد ہر قسم کے امتیازی سلوک کا مقابلہ کرنا ہے۔