نئی دہلی:
انتخابی پالیسی ساز کے طور پر شناخت بنانے والے پرشانت کشور نے تمام سیاسی قیاس آرائیوں کے درمیان ’تیسرے مورچہ‘ کو لے کر بڑا بیان دیا ہے ۔ این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق کشور نے کہاکہ ’’ میں نہیں مانتا کہ کوئی تیسرا یا چوتھامورچہ موجودہ نظام کے لیے ایک کامیاب چیلنج بن کر ابھر کر سامنے آسکتا ہے ۔ ‘‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشور نے اگلے عام انتخابات میں بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے لئے کسی اپوزیشن محاذ کے ساتھ کسی بھی طرح کی وابستگی سے انکار کیا ہے۔ کشور کا ماننا ہے کہ’ ‘آزمایا اور تجربہ کیا ہوا ‘ تھرڈ فرنٹ ماڈل پرانے وقت کی بات ہے ، اور موجودہ سیاسی سرگرمیوں کے موافق نہیں ہے ۔
بتادیں کہ کشور نے پیر کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار سے ملاقات کی تھی۔ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیسرے مورچہ کی تشکیل کے امکان کے بارے میں قیاس آرئیوں کے زور پکڑنے کے درمیان اس مہینے ان دونوں کی یہ دوسری ملاقات تھی۔
حالانکہ کشور نے کہاکہ ان ملاقاتوں کے دوران دونوں کے درمیان ریاست در ریاست یہ امکان تلاش کرنے پر تبادلہ خیال ہوا کہ بی جے پی کے خلاف لڑائی میں کیا کام کرے گا اور کیا نہیں۔ ایک ممکنہ تیسرےمورچہ کا ماڈل ، ابھی کے لیے ان کے منصوبے میں شامل نہیں ہے ۔
مانا جاتا ہے کہ کشور نے حال ہی میں ہوئے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی جیت میں اہم رول ادا کیا تھا ۔ کشور نے بعدمیں کہاکہ اس جیت نے تمام اپوزیشن پارٹیوں کو ایک پیغام دیا ہے کہ ’’ وہ بھی بی جے پی کے سامنے کھڑے ہو سکتے ہیں اور اسے ٹکر دے سکتے ہیں‘‘
کشور 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی انتخابی مہم کا حصہ تھے۔ اس کے بعد انہوں نے کئی غیر این ڈی اے پارٹیوں کے لئے انتخابی پالیسی ساز کے طور پر بھی کام کیا ہے۔