نئی دہلی :
کورونا کی دوسری لہر کے بعد ملک بھلے ہی موجودہ وقت میں لاک ڈاؤن و کرفیوجیسی سخت پابندیوں سے ان لاک ہو چکا ہے ،مگر تھوڑی سی لاپروائی ملک کو بھاری نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے ۔
نئی دہلی میں واقع آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے اس سلسلے میں متنبہ کیا ہے۔ ہفتہ (19 جون ، 2021) کو انہوں نے انگریزی نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں خدشہ ظاہر کیا ، اس عالمی وبا کی تیسری لہر ملک میں آئندہ چھ سے آٹھ ہفتوں (یعنی ڈیڑھ سے دو مہینے) میں آسکتی ہے۔‘
گلیریا نے کہا ،’چونکہ ہم ان لاک ہونے لگے ہیں، اس لئے پھر کووڈ کے خلاف ضروری ضابطہ اخلاق اور طرز عمل کی کمی (بازاروں میں بھیڑ اور بغیر ماسک کے گھومتے لوگوں کے حوالہ سے) معلوم پڑتی ہے ۔ ایسا نہیں لگتا کہ ہم نے پہلی لہر اور دوسری لہر کے درمیان جو کچھ ہوا، اس سے کچھ سیکھا ہو… ۔ پھر سے بھیڑ جمع ہونے لگی ہیں۔لوگ ایک ساتھ جمع ہو جاتے ہیں۔ قومی سطح پر کورونا معاملوں کی تعداد بڑھنے میں وقت لگے گا، مگر یہ چھ سے آٹھ ہفتوں میں ہوسکتا ہے ۔ ہوسکتا ہے کہ تھوڑا اوروقت لے۔
انہوںنے کہاکہ ’’سب کچھ اس پر منحصر ہے کہ اخر ہم بھیڑ سے کیسے بچتے ہیں اور کووڈ سے متعلق پروٹوکول کا کتنا صحیح سے عمل کرتے ہیں۔‘‘