رتلام ،:نفرت کے زہر سے اب بچے بھی محفوظ نہیں ہیں مبینہ طور پر تین بچوں کو پیٹتے ہوئےویڈیو جمعرات کی رات وائرل ہوا، جس سے مسلم کمیونٹی کو غم و غصہ سے بھردیا مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع کے مقامی پولیس اسٹیشن کے باہر انہوں نے زبردست احتجاج کیا اور قصور واروں کے خلاف کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے ویڈیو میں ایک نوجوان تین بچوں کی پٹائی کرتا نظر آرہا ہے۔ وہ ان کی تھپڑ اور چپل سے پٹائی کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ’جئے شری رام‘ کے نعرے بھی لگوا رہا ہے ۔ اس سلسلے میں پولیس نے نامعلوم ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کی تلاش شروع کردی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ امرت ساگر ادیان کا یہ تقریباً ڈیڑھ ماہ پرانا ویڈیو ہے جو گزشتہ روز وائرل ہوا ہے۔ اس واقعہ پر مشتعل لوگوں نے کل رات مانک چوک تھانے کا گھیراؤ کیا۔ پولیس کے اعلیٰ افسران نے موقع پر پہنچ کرلوگوں کو سمجھایا اور انہیں وہاں سے روانہ کیا۔ بچوں کے لواحقین کی شکایت پر نامعلوم ملزمین کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے ملزمین کی تلاش کی جارہی ہے۔ مانک چوک تھانہ پولیس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہے۔
انڈین ایکسپریس نے ضلع کی پولیس کے حوالے سے بتایا کہ ، آن لائن منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک نوجوان 6، 9 اور 11 سال کے بچوں کو چپل سے مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ ایک اور شخص واقعے کو ریکارڈ کر رہا ہے۔ اس شخص کو گالی گلوچ کا استعمال اور انہیں مذہبی نعرے لگانے پر مجبور کرتے ہوئے سنا جاتا ہے جبکہ انہیں کم از کم ڈیڑھ منٹ تک مسلسل مارتے ہوئے سنا جاتا ہے۔حد یہ ہوئی جب پٹائی پر ایک بچے کے منھ سے شدت تکلیف سے یااللہ نکلا تو اس کی اورخدت سے پٹائی کی اور بھگوان کہنے کو کہا گیا-