جاپان کے شہر ٹوکیو میں جاری اولمپکس کے مقابلوں میں فلسطینیوں کی حمایت کرنا الجزائر کے کھلاڑی کو مہنگا پڑ گیا۔
الجزائر کے کھلاڑی کو ناصرف ایونٹ سے باہر کردیا گیا بلکہ وطن بھی واپس بھیج دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوکیو اولمپکس 2020میں الجزائر کی نمائندگی کرنے والے 30 سالہ جوڈو کھلاڑی فتحی نوران نے اسرائیلی کھلاڑی کا سامنا کرنے سے انکار کیا۔
کہا جارہا ہے کہ فتحی نوران نے فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجاً اسرائیلی کھلاڑی کا سامنا کرنے سے انکار کیا۔
30 سالہ ایتھلیٹ نے اپنے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک ایسے ملک کے کھلاڑی کے ساتھ نہیں کھیل سکتے جس کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کیا جاتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اولمپکس مقابلوں میں شرکت کیلئے بہت محنت کی تھی لیکن فلسطین کا مسئلہ ان سب باتوں سے بہت بڑا ہے۔