نئی دہلی:
آٹھ بار کی اولمپک گولڈ میڈلسٹ ہندوستانی ہاکی ٹیم نے ٹوکیو اولمپک کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔ من پریت سنگھ کی کپتانی والی ٹیم نے اتوار کو کوارٹر فائنل میں برطانیہ کو 1-3 سے شکست دی۔ یہ 41 سال بعد ہے جب مرد ہاکی ٹیم میں ہندوستان نے اولمپک کھیلوں کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
اس مقابلے میں ہندوستان کے لئے دلپریت سنگھ، گرجنت سنگھ اور ہاردک سنگھ نے 1-1 گول کیا جبکہ برطانیہ کا واحد گول وارڈ نے تیسرے کوارٹر کے اختتام سے کچھ دیر قبل پنالٹی کارنر پر کیا۔ اولمپک میں ہندوستان اور برطانیہ کا سامنا 9 ویں بار ہوا اور ہندوستان نے اب جیت شکست کا اپنا ریاکرڈ4-5 کرلیا ہے۔
کوارٹر فائنل مقابلے میں ہندوستانی ٹیم نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پہلے کوارٹر میں ہی دلپریت سنگھ کے گول سے اس نے سبقت بنالی۔ اس کے بعد دوسرے کوارٹر میں گرجنت سنگھ کے گول سے سبقت کو دوگنا کر دیا۔ ہاف ٹائم تک اسکور ہندوستان کے حق میں 0-2 رہا۔ تیسرا کوارٹر ختم ہونے سے تقریباً ایک منٹ پہلے برطانیہ کو پنالٹی کارنر ملا، لیکن وہ اسے گول میں تبدیل نہیں کرپایا۔ اس کوارٹر کے اختتام سے کچھ لمحہ قبل برطانیہ کو ایک اور پنالٹی کارنر ملا، جس پر گول کرکے اس نے اسکور 2-1 کر دیا۔
چوتھے کوارٹر فائنل کے اختتام سے تقریباً 6 منٹ قبل ہندوستان کو پنالٹی کارنر ملا اور کپتان منپریت سنگھ کو پیلا کارڈ دکھایا گیا۔ اسی درمیان مڈ فیلڈر ہاردک سنگھ نے شاندار تیزی دکھاتے ہوئے غضب کا میدانی گول کیا اور اسکور 1-3 کر دیا۔ اسی اسکور کے ساتھ ہندوستان نے جیت درج کی۔ ہندوستان کا تین اگست کو ہونے والے سیمی فائنل میچ میں سامنا بلجیم سے ہوگا۔ بیلجیم نے کوارٹر فائنل میں اسپین کو 1-3 سے شکست دی۔ دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور جرمنی کا مقابلہ ہوگا۔
آسٹریلیا کے ہاتھوں 7-1 سے ملی شکست کے علاوہ ہندوستانی ٹیم نے ٹوکیو میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس نے لیگ مرحلے میں پانچ میں سے چار میچ جیتے اور پول اے کے پوائنٹ ٹیبل میں دوسرے مقام پر رہتے ہوئے کوارٹر فائنل میں جگہ بنائی۔ دوسری طرف برطانیہ نے دو جیت درج کی اور دو شکست کے علاوہ ایک ڈرا کے بعد وہ پول بی میں تیسرے مقام پر رہا۔ ہندوستان نے آسٹریلیا سے ملی شکست کے بعد مسلسل تین میچ جیتے۔
اولمپک میں ہندوستان کو آخری میڈل 1980 میں ماسکو میں ملا تھا، جب واسو دیون بھاسکرن کی کپتانی میں ٹیم نے برانز میڈل جیتا تھا۔ اس کے بعد سے ہندوستانی ہاکی ٹیم کی کارکردگی میں مسلسل گراوٹ آئی اور 1984 لاس اینجلس اولمپک میں پانچویں مقام پر رہنے کے بعد وہ اس سے بہتر نہیں کرسکی۔ بیجنگ میں 2008 اولمپک میں ٹیم پہلی بار کوالیفائی نہیں کرسکی اور 2016 ریو اولمپک میں آخری مقام پر رہی۔ گزشتہ پانچ سال میں حالانکہ ہندوستانی ہاکی ٹیم کی کارکردگی میں زبردست سدھار آیا ہے، جس سے وہ عالمی رینکنگ میں تیسرے مقام پر پہنچی۔ دو سال پہلے کوچ بنے آسٹریلیا کے گراہم ریڈ کے آنے کے بعد سے کھلاڑیوں کی خود اعتمادی اور فٹنس کی سطح میں اضافہ ہوا۔ پہلے دباو کے آگے گھٹنے ٹیکنے والی ٹیم اب آخری منٹوں تک ہار نہیں مانتی ہے۔