امریکہ کے اگلے صدر اور وزیر اعظم مودی کے جگری دوست ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف لینے سے سے پہلے ہی بھارت کو آنکھیں دکھانی شروع کردی ہیں انہوں نے بھارت پر باہمی ٹیکس لگانے کی دھمکی دی ہے۔ مطلب یہ کہ ہندوستان امریکی پروڈکٹس پر جتنا ٹیکس لگاتا ہے تو اب ٹرمپ ہندوستانی پروڈکٹس پر اتنا ہی ٹیکس لگانے کی بات کر رہے ہیں یعنی جیسا کو تیسا۔ انہوں نے بعض امریکی مصنوعات کی درآمدات پر ہندوستان کی طرف سے عائد کردہ "اعلیٰ محصولات” کے جواب میں باہمی محصولات عائد کرنے کے اپنے ارادے کا اعادہ کیا
ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے بات کر رہے تھے جب انہوں نے کہا کہ "با اگر وہ ہم پر ریسیپروکل ٹیکس لگاتے ہیں تو ہم ان پر بھی وہی ٹیکس لگائیں گے، ” "، تقریباً تمام معاملات میں، وہ ہم پر ٹیکس لگا رہے ہیں، اور ہم ان پر ٹیکس نہیں لگا رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔
•••ہائی ٹیرف لگانے والے ممالک میں بھارت بھی شامل ہے: ٹرمپ
ٹرمپ نے یہ تبصرہ چین کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان اور برازیل ان ممالک میں شامل ہیں جو کچھ امریکی مصنوعات پر زیادہ ٹیرف لگاتے ہیں۔ٹرمپ نے کہا، "ریسیپروکل کا لفظ اہم ہے کیونکہ اگر کوئی ہم سے چارج کر رہا ہے بھارت، ہمیں اپنے بارے میں بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے – اگر ہندوستان ہم سے 100 فیصد چارج کرتا ہے، تو کیا ہمیں ان سے کچھ نہیں لینا چاہیے کہ وہ ہمیں سائیکل بھیجتے ہیں اور ہم بھی بھیجتےہیں؟” وہ وہ ہم سے 100-200 روپے لیتے ہیں۔تو ہم کچھ نہ لیں؟
ٹرمپ نے مزید کہا، "بھارت بہت زیادہ چارج کرتا ہے، برازیل بہت زیادہ چارج کرتا ہے، اگر وہ ہم سے چارج کرنا چاہتے ہیں، تو یہ ٹھیک ہے، لیکن ایسا لگتا ہے جیسے کامرس سکریٹری نے ٹرمپ کی بات پر اپنی مہر ثبت کر دی ہے۔” ان کا کہنا ہے جو جیساکرے گا، وہی اس کے ساتھ کیا جائے گا۔