امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہو گئے، وہ امریکا کے 47 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ امریکا کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔امریکی صدارتی انتخاب میں 538 میں سے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔کسی بھی امیدوار کو جیت کے لیے کل 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں. دریں اثنا اہم سوئنگ ریاستوں شمالی کیرولائنا، جارجیا اور پینسولوینیا میں فیصلہ کُن برتری حاصل کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنی فتح کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی شہریوں نے انھیں غیرمعمولی مینڈیٹ دیا ہے۔فلوریڈا میں ٹرمپ کی تقریر جاری ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ان کا اگلا دور امریکہ کا ’سنہری دور‘ ہو گا۔ٹرمپ کا کہنا ہے یہ امریکہ کے شہریوں کی ’شاندار فتح‘ ہے۔ انھوں نے اپنی مہم کے نعرے ’آئیں امریکہ کو پھر سے عظیم بنائیں‘ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اس فتح کے بعد ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنانے کے قابل ہوں گے۔ ٹرمپ نے اپنی فتح کا اعلان کر دیا ہے تاحال انھیں مطلوبہ الیکٹورل کالج ووٹ حاصل نہیں ہو سکے لیکن وہ سات اہم ریاستوں میں سے تین میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں اور باقی ریاستوں میں بھی ان کی برتری کا امکان ہے
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے ملک کے زخم بھرنے جا رہے ہیں۔انھوں نے سرحدوں کو ٹھیک کرنے کا عزم کیا اور مزید کہا کہ ان کی پارٹی نے کسی وجہ سے تاریخی فتح حاصل کی ہے۔
اس تقریر کو ہم واضح طور پر ریپبلکن امیدوار کی ’وکٹری سپیچ‘ کہہ سکتے ہیں۔ٹرمپ کے ساتھ سٹیج پر متعدد لوگ ہیں جن میں ان کے نائب صدر کے امیدوار جے ڈی وینس بھی موجود ہیں اور ان کی اہلیہ اور بیٹے بھی موجود ہیں۔انھوں نے اسے ایک ’سیاسی فتح‘ قرار دیتے ہوئے اپنے کارکنوں کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے انھیں ’47ویں مرتبہ صدر بننے میں کردار ادا کیا۔‘خیال رہے کہ اب بھی ٹرمپ کو مزید پانچ الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔ اس دوران کارکنوں کی جانب سے ’امریکہ، امریکہ، امریکہ‘ کے نعرے لگائے گئے