ماسکو:جوں جوں امریکی انتخابات قریب آرہے ہیں سابق امریکی صدراور ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے خطرے کی گھنٹیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اس ضمن میں روس کی طرف سے ایک سنجیدہ انتباہ سامنے آیا ہے۔ روسی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین دیمتری میدویدیف نےکہا ہے کہ امریکی صدارت کے لیے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اگر جیت گئے تو یوکرین میں جنگ نہیں روک سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے جنگ روکنے کی کوشش کوشش کی تو ان کو قتل کیا جا سکتا ہے۔ سابق روسی صدر میدویدیف جو اپنے متنازعہ بیانات کے لیے مشہور ہیں نے کہا کہ امریکی انتخابات میں روس کے لیے کچھ نہیں بدلے گا۔ امیدواروں کے موقف روس کو شکست دینے پر مرکوز ہیں جو دونوں جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے کی مکمل عکاسی کرتی ہیںمیدویدیف نے ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے بارے میں کہا کہ وہ "احمق، ناتجربہ کار اور خود سر ہیں۔ وہ اپنے ارد گرد موجود ہرشخص سے خوف زدہ رہیں گی۔ ملک پر حقیقت میں حکومت کرنے والے چند وزراء اور صدر کے معاونین کے ساتھ اوباما فیملی کے لوگ ہوں گے جو پس پردہ رہ کر کام کریں گے
••وہ جنگ نہیں روک سکے گا
روسی عہدیدار کے مطابق "ایک تھکا ہوا ٹرمپ جو کہ ‘میں ایک معاہدے کی پیشکش کروں گا’ اور ‘میرے فلاں کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں’ جیسے تہلکہ خیز جملے بولنے کے سوا کچھ نہیں کرسکتے۔ وہ بھی اقتدار میں آ کر تمام قوانین کی تعمیل کرنے پر مجبور ہو جائے گا”۔انہوں نے مزید کہا کہ "وہ جنگ نہیں روک سکتا، ایک دن میں نہیں، تین دن میں نہیں، یا تین مہینوں میں بھی نہیں۔ اگر اس نے واقعی کوشش کی تو اس کا انجام ’جے ایف کے‘ جیسا ہوسکتا ہے”۔ ان کا اشارہ سابق امریکی صدر جان ایف کینڈی کی طرف تا جنہیں 1963ء میں قتل کردیا گیا تھا۔
میدویدیف نے زور دے کر کہا کہ "صرف ایک اہم چیز ہے۔ آنے والے امریکی صدر کو دور دراز کی جنگوں کے لیے رقم ملے گی۔ یعنی کتنی رقم امریکی فوجی صنعتی شعبے میں جائے گی۔ کتنی رقم یوکرین کی جنگ اور کتنی مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے لیے امریکی صدر کو دینا ہوگی‘