ایٹاوہ :(ایجنسی)
اتر پردیش میں انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ تمام پارٹیوں کے بڑے اور اسٹار کمپینرز اپنے امیدواروں کو جتوانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ دیہات سے شہروں تک مہم تیز رفتاری سے جاری ہے۔ ایٹاوہ صدر سے موجودہ ایم ایل اے اور بی جے پی امیدوار سریتا بھدوریا نے اسمبلی حلقہ کے گاؤں کاکرپور میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’لوگ پیسے کھا گئے، نمک کھا گئے اور منہ سے نہیں بول رہے ہیں۔ نمسکار بھی قبول نہیں کرتے ۔ یہ کہاں کاانصاف ہے ۔‘‘
انہوں نے لوگوں سے کہا، ’اگر آپ کو اتنا ہی خراب لگ رہا تھا توآپ پہلے ہی کہہ دیتے کہ تمہاراگلہ نہیں کھائیںگے۔ یہ توایمانداری نہیں ہےنا،سب کچھ لے لیا، روپیہ لے لیا، گلہ ہمیں ملیں، سہولتیں ہمیںملے، رہائش ہمیںملے، لیکن جب ہم ووٹ دینے جائیں تب نہ ہمیں راشٹر واد نظر آئے گا اورنہ بھارت ہمیں نظر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے۔ امن و امان کو درست کیا، بہت سی سہولتیں دیں، پھر بھی آپ ہمارنمسکار قبول نہیں کر رہےہیں۔ انہوں نے عام لوگوں سے کہا کہ آپ کے پاس تمام امیدواروں کی کنڈلی موجود ہے۔ آپ میری کنڈلی بھی جانتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے لوگ پریشان ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ راجپوت سماج کا ایک ووٹ بھی ان کو نہیں جا رہا ہے۔ جو بوتا ہے وہی کاٹتا ہے۔ ان لوگوں نے آپ کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ رام مندر کے ساتھ نہیں کھڑے ہیں، مخالفت میں کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوگی جی کی حکومت میں آپ کی سہولیات کے لیے پیسے آرہے ہیں۔ سب کچھ کام کر رہا ہے۔ سب کا ساتھ اور سب کا وشواس کے ساتھ کام ہو رہا ہے۔ آج حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ بی جے پی ملک کی سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں سب کی عزت بڑھی، سب کی بھلائی کی گئی۔ یوگی حکومت عوام کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔ کسان سے لے کر کھلاڑی تک سب کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن لوگوں کو اکسا رہی ہے۔