لکھنؤ :
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابقہ اتحادی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی ( ایس یو بی ایس پی ) کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھر نے پیر کو کہاکہ عام آدمی پارٹی (آپ) کے لیڈر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے اتحاد کو لے کر فیصلہ کن بات چیت ہوگی۔ راج بھر نے کہاکہ وہ 17 جولائی کو دہلی میں اروند کیجریوال سے ملاقات کریں گے اور اس دوران عام آدمی پارٹی سے بھاگیداری سنکلپ مورچہ کے ساتھ اتحاد کو لے کر فیصلہ کن بات چیت ہوگی۔ ملاقات کے دوران آپ ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ بھی موجود رہیں گے۔
راج بھر نے بتایاکہ ان کی گزشتہ دنوں آپ کے پارلیمنٹ رکن سنجے سنگھ سے ملاقات ہوئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے خود پہل کر کے کیجریوال سے فون پر بات چیت کی۔ انہوں نے بتایاکہ کیجریوال نے ملاقات کے لیے 17 جولائی کا وقت مقرر کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے اتحاد کو لے کر بھی ابتدائی دور کی بات چیت ہوئی ہے۔ مورچہ کے اتحادی پارٹی جن ادھیکارپارٹی کے صدر و سابق وزیر بابو سنگھ کشواہا کی گزشتہ دنوں ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو سے ملاقات ہوئی تھی۔ بات چیت کے نتائج کو لے کر پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ ابھی ابتدائی دور کی بات چیت ہوئی ہے ۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اکھلیش یادو ،اسدالدین اویسی کےساتھ اتحاد کو لے کر تیار ہوں گے؟ اس پر انہوں نے کہاکہ سیاست میں کوئی دشمن نہیں ہوتا۔ تمام کا ہدف بی جے پی کو روکنا ہے ۔ اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ مہاراجہ سہیل دیو کی توہین کرنے کے الزام سے متعلق اترپردیش کے پسماندہ طبقے برائے فلاح وبہبود وزیر انل راج بھر کے بیان پر رد عمل کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔ انل راج بھر نے کہا تھا کہ سماج وادی پارٹی ( ایس پی) ، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) ، کانگریس اوم پرکاش راج بھر اور اسدالدین اویسی میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ ان میں سے جسے جب موقع ملا ، انہوں نے سید سالار مسعود غازی کو اعزاز دے کر راشٹرویر مہاراجہ سہیل دیو کی توہین کی ہے ۔
اوم پرکاش راج بھر نے صفائی دیتے ہوئے کہاکہ جب وہ بہرائچ گئے ہی نہیں تو پھر سید سالار غازی کے مزار و راشٹر ویر مہاراجہ سہیل دیو راج بھر کے اسمارک پر جانے کا سوال ہی کہاں سے پیدا ہوتاہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اترپردیش اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے بعد سرکار بنانے میں چھوٹی پارٹیوں کا رول اہم ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو مجبواً انوپریا پٹیل کو مرکزی وزیر بنانا پڑا انہیں سنجے نشاد کو ساتھ رکھنا پڑا رہا ہے تو دوسری طرف ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو بھی چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد کی بات کررہے ہیں۔
بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کو کانگریس سے پاک بنانے کا اعلان کیا تھا ، لیکن آج ان کی حکومت ہی کانگریس پر منحصر ہوچکی ہے۔ بھاگیداری سنکلپ مورچہ راج بھر کی قیادت والی چھوٹی پارٹیوں کا مورچہ ہے، اےآئی ایم آئی ایم نے حال میں اعلان کیا تھا کہ وہ 2022 میں اترپردیش اسمبلی انتخابات میں مورچہ کے ساتھ اتحاد میں 100 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔