بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت راجستھان حکومت نے ریاستی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولیسنگ اصطلاحات میں استعمال ہونے والے اردو اور فارسی الفاظ کو ہندی سے بدل دیں۔ ریاستی محکمہ پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے اردو الفاظ اور ہندی میں ان کی ممکنہ تبدیلی کے بارے میں معلومات جمع کرے۔یہ تبدیلی اس سال کے شروع میں ریاستی وزیر داخلہ (ایم او ایس) جواہر سنگھ بیدھم کے راجستھان کے ڈپٹی جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) یو آر کو ایک خط لکھنے کے بعد کی جا رہی ہے۔
اردو، فارسی اور عربی کے الفاظ مغلیہ دور سے استعمال ہونے لگے۔ مغلیہ دور میں اور اس کے بعد بھی اردو زبان بولی جاتی رہی اور سکولوں میں بھی پڑھائی جاتی رہی۔ لیکن آزادی کے بعد، تعلیمی پالیسی میں بہتری اور تبدیلیاں آئی ہیں،” ایم او ایس بیدھم نے اپنے خط میں کہا۔
اس تبدیلی کے پیچھے کی وجہ بتاتے ہوئے، بیدھم نے کہا، اس وقت ہندی زیادہ استعمال میں ہے، اور سنسکرت کو تیسری زبان کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ چونکہ ہندی استعمال ہوتی ہے، اس لیے پولیس فورس میں نئے بھرتی ہونے والے اور افسران اردو کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے۔ میں نے حکام سے بات کی اور انہوں نے بھی کہا کہ اسے تبدیل کیا جانا چاہیے۔ ایکشن پلان پیش کیے جانے کے بعد، میں وزیر اعلیٰ سے بات کروں گا اور اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ پولیس کارروائی، تفتیش اور خطوط میں ’شُدھ‘ (خالص) ہندی کا استعمال کیا جائے۔
بیدھم کی ہدایت کے جواب میں، ڈی جی پی ساہو نے 22 نومبر کو ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی) ٹریننگ کو ایک خط جاری کیا، جس میں اے ڈی جی کو عام طور پر استعمال ہونے والے اردو الفاظ کی فہرست بنانے اور ان کے ہندی متبادل تجویز کرنے کی ہدایت کی گئی۔ دی وائر نے رپورٹ کیا کہ خط میں نئی پولیس بھرتیوں کو ان تبدیلیوں کے بارے میں بریفنگ دینے اور تربیتی مواد سے اردو کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
پولیس کی سرکاری دستاویزات، جیسے ایف آئی آر، شکایات، چارج شیٹ، اور حتمی رپورٹیں، فی الحال کافی تعداد میں اردو اور فارسی اصطلاحات کو نمایاں کرتی ہیں، جن میں ‘تھانہ ھذا’ (متعلقہ پولیس اسٹیشن)، ‘تفتیش’ شکایت اور ‘استغاثہ وغیرہ شامل ہیں۔
کانگریس نے بی جے پی کی اردو سے ہندی پولسنگ اصطلاحات میں تبدیلی کو ‘اسٹنٹ’ قرار دیاحزب اختلاف کی کانگریس نے اسے "اسٹنٹ” قرار دیا ہے اور بھجن لال شرما کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے اردو پولیسنگ اصطلاحات کو ہندی سے بدلنے کے اقدام پر سوال اٹھایا ہے۔