امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا ہےلبنان میں جنگ بندی کا نفاذ آج صبح سے ہوگا۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللّٰہ نے جنگ بندی کی تجویز مان لی ہے۔صدر بائیڈن نے کہا کہ معاہدے کو دشمنی کے مستقل خاتمے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے
گویا اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری جنگ اب ختم ہو جائے گی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ نے جنگ بندی کے سمجھوتہ کو منظوری دے دی ہے۔ایک اور اطلاع کے مطابق اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان لبنان میں ممکنہ جنگ بندی معاہدہ ہوگیا، اسرائیلی کابینہ نے لبنان جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی۔
۔اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ اجلاس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے حزب اللّٰہ کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے، حزب اللّٰہ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو اسے نشانہ بنائیں گےنیتن یاہو نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات اسرائیلی کابینہ میں پیش کریں گے، ہم مشرق وسطی کا چہرہ بدل رہے ہیں
لبنانی چینل الجدید کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور فرانس مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے جنگ بندی کا اعلان کریں گے اور یہ جنگ بندی معاہدہ بدھ کو صبح 10 بجے سے نافذ العمل ہوگا۔ اس جنگ بندی معاہدے کے لیے گزشتہ کئی دنوں سے مذاکرات جاری تھے۔ اس میں فرانس اور اسرائیل کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل نے لبنان میں سلامتی کی صورتحال کے ضامن کے طور پر فرانس کو ہٹانے پر اصرار کیا تھا
اس سے قبل دن میں خبر آئی تھی کہ اعلیٰ سطحی لبنانی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے فرانسیسی ہم منصب عمانویل میکروں کی جانب سے 36 گھنٹوں کے اندر لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان متوقع ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ "ہم جنگ بندی کے قریب ہیں، لیکن سب کچھ طے ہونے تک کسی چیز کا اعلان نہیں کیا جائے گا”۔