ازبکستان نے طالبان کے زیر حکومت افغانستان کے سفیر کی تعیناتی اپنے ہاں قبول کر لی ہے تاکہ طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات کو از سر نو شروع کیا جا سکے۔ اس امر کا اظہار کابل میں افغان وزارت خارجہ نے ججمعرات کے روز کیا ہے۔اس سے پہلے چین اور متحدہ عرب امارات بھی افغانستان کی طالبان حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات قائم کر چکے ہیں اب ازبکستان نے ان سفارتی تعلقات کی شروعات کر کے خود کو ایسے تیسرے ملک کے طور پر سامنے لانے کی کوشش کی ہے’ جس نے اگست 2021 کسے قائم ہونے والی طالبان حکومت کو تسلیم کیا ہے۔طالبان حکومت نے عبدالغفار بحر کو ازبکستان میں بطور سفیر بھیجا ہے۔ وہ اس سے قبل صوبہ قندھار اور کابل میں ایک عدالتی عہدیدار کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ بدھ کے روز ان کے کاغذات سفارت ازبکستان کی طرف سے ایک باقاعدہ سفارتی تقریب میں منظور کیے گئے ہیں۔
اس موقع پر طالبان حکومت کے سفیر عبدالغفار بحر نے کہا ‘ میں اس پیش رفت کو دو طرفہ تعلقات کے سلسلے میں ایک اہم مرحلہ سمجھتا ہوں ، امید ہے دو طرفہ تعلقات میں مزید بڑھاوا ہو گا۔
افغان سفیر کی ازبکستان آمد کے سلسلے میں ازبک وزیر خارجہ بختیور سیدوف نے سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تاریخ اور خوشحالی کے مفادات باہم جڑے ہوئے ہیں۔ یہ دونوں چیزیں تمام شعبوں میں تعاون پر مبنی تعلقات اور ترقی و خوشحالی کے لیے اہم محرک ہیں۔
واضح رہے جس روز تاشقند میں افغان سفیر کے کاغذات سفارت کی منظوری کے لیے تقریب منعقد کی گئی اسی روز افغانستان کی کان کنی اور پٹرولیم سے متعلق وزارت نے شمالی افغانستان میں قدرتی گیس کی تلاش کے لیے ازبک کمپنی کے ساتھ ایک دس سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔