فیس بک ، انسٹاگرام ، لنکڈ ان جیسی کمپنیاں اپنے صارفین کے ڈیٹا کا 50 سے 80 فیصد تیسری پارٹی کو دے رہی ہیں۔ اس کے بدلے میں یہ کمپنیاں براہ راست یا بالواسطہ مالی فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ ایپل کے ایپ اسٹور پر 100 اہم موبائل ایپلی کیشنز کےایک تجزیہ میں یہ انکشاف ہوا ہے۔
سائبر سیکورٹی ایجنسی پی کلاؤڈ کے اس تجزیہ کے مطابق 100 میں سے 80 ایپس کسی نہ کسی شکل میں ڈیٹا لے رہی ہیں اور ان کا استعمال اپنے مصنوعات کو فروخت کرنے میں کررہی ہیں۔ فیس بک اور انسٹاگرام اپنے صارفین سے حاصل کردہ ڈیٹا کا 85 فیصد خود بھی استعمال کررہے ہیں۔ اس ڈیٹا میں نجی معلومات ، سرچ اور براؤزنگ ہسٹری اور موبائل فون کی جانکاریاں شامل ہیں۔
سگنل ٹیلی گرام کو بتایا محفوظ
فرم کے مطابق سگنل کلب ہاؤس اور ٹیلی گرام جیسے میسیجنگ ایپ محفوظ ملے تو وہیں نیٹ فلکس ، مائیکرو سافٹ ٹیم، گوگل کلاس روم وغیرہ کو بھی انہوں نے محفوظ پایا ۔ یہ ایپ اپنے صارفین کے ڈیٹا کا غلط استعمال نہیں کررہے ہیں۔ پھر بھی سفارش کی گئی ہے کہ کسی بھی ایپ کو اپنے ڈیٹا تک پہنچنے کی اجازت دینے سے پہلے صارفین احتیاط برتیں۔
انسٹاگرام ڈیٹا اڑانے میں سب سے آگے
انسٹاگرام اپنے کروڑوں صارفین کا 80 فیصد تک ڈیٹا تیسری پارٹی کو فراہم کررہا ہے۔ اس میں صارفین کی خریداری کی ہسٹری ، لوکیشن ، کنٹیکٹ ، استعمال اور پروفائل ڈیٹا شامل ہیں۔
اس کے بعد فیس بک اور مائیکرو سافٹ کے ذریعہ لنکڈ ان کا نمبرآتاہے۔ یہتقریباً 52 فیصد ڈیٹا تیسرے فریق کو دے رہا ہے۔