ایک بااثر شیعہ عالم مولانا سید کلب جواد نقوی نے جمعہ کو بی جے پی حکومت کے وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے اقدام کے خلاف ایک زبردست احتجاج کی قیادت کی۔
واضح رہے کہ مولانا سید کلب جواد بی جے پی اور راج ناتھ سنگھ کے قریبی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شیعہ عالم وقف ترمیمی بل کے خلاف کھل کر سامنے آئے ہیں اور بل کی شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے۔یہ مظاہرہ اتر پردیش کی راجدھانی کی تاریخی آصفی مسجد میں مجلس علمائے ہند کے زیراہتمام جمعہ کی نماز باجماعت کے بعد ہوا۔
بی جے پی حکومت کی وقف مخالف پالیسیوں کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے مظاہرین نے متنازعہ بل کو واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نقوی نے اعلان کیا کہ مسلمان وقف ترمیمی بل کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) پر پیش کی گئی تمام تجاویز کو نظر انداز کرکے مسلم کمیونٹی کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔
شیعہ عالم نے اپنے حامیوں کو مزید یقین دلایا کہ وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) اور دیگر مسلم تنظیموں کی طرف سے بلائے گئے کسی بھی مظاہرے میں پوری طرح شرکت کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مسلم کمیونٹی کے کچھ خود غرض اور سیاسی طور پر محرک افراد اس بل کی حمایت کر رہے ہیں، جس سے یہ گمراہ کن تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت اس کے حق میں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا ’’یہ خالص دھوکہ ہے کیونکہ تمام مسلمان اور مذہبی اسکالر اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ وقف املاک کو ضبط کرنے کے بل کو زبردستی پاس کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔