نئی دہلی: چین میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے ہندوستان میں بھی احتیاط برتی جا رہی ہے۔ چین میں اومیکرون کا سب ویرینٹ بی ایف.7 تباہی مچا رہا ہے اور گزشتہ روز مرکزی حکومت سمیت کئی ریاستوں کی جانب سے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا گیا اور رہنما ہدایات پر عمل کرنے پر زور دیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اس کے علاوہ کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزرائے صحت نے کووڈ-19 کے لیے تیاریوں اور پروٹوکول کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی۔ اس میں پرہجوم جگہوں پر ماسک پہننا لازمی قرار دینے، جینوم سیکونسنگ بڑھانے اور جلد سے جلد لوگوں کو کورونا ویکسین کی تیسری خوراک دینے پر زور دیا گیا۔
اتر پردیش، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں اس طرح کے اجلاس منعقد کئے گئے۔ ان میں سے کئی ریاستوں میں حکام اور وزراء نے محتاط رہنے کا مشورہ دیا لیکن کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان ایک بار پھر ماسک کی واپسی شروع ہو گئی ہے۔
کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر دہلی ایمس نے ایڈوائزری جاری کی ہے، جس کے مطابق اب ایمس کے عملے کو اسپتال کے احاطے میں کووڈ کے اصولوں کی پیروی کرنی ہوگی۔ کیمپس میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایمس کیمپس میں پانچ سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ کووڈ ٹیسٹنگ اور جینوم سیکونسنگ کو تیز کریں۔ انہوں نے حکام سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ بھیڑ والی جگہوں پر ماسک پہنیں۔