ممبئی :
ہندی سنیما کے شہنشاہ جذبات بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے بے حد قریبی تھے، وقت پڑنے پر واجپئی نے دلیپ کمار کی مدد لی تھی۔
دراصل ، دلیپ کمار نے اٹل بہاری واجپئی کے لئے دلیپ کمار نے پاکستانی وزیر اعظم کو ڈانٹ تک دیا تھا، یہ واقعہ کارگل جنگ کے دور کاہے ۔
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب ’نائدر آ ہاک نار آ ڈیو‘ میں لکھا ہے کہ ایک بار جب جنگ کو ختم کرنے کے لیے اٹل بہاری واجپئی نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو فون کیا تھااور ان کی بات ادکار دلیپ کمار سے کروائی تھی ۔ نواز دلیپ کمار کی آواز سن کر چونک گئے تھے۔
اس دوران واجپئی نے نواز شریف سے اپنے لاہور دورہ کا ذکر کرتے ہوئے ان کی کارگل جنگ کو لے کر تنقید تھی۔ اسی کے فوراً بعد اٹل جی نے دلیپ کمار کو فون دے دیا اور نواز شریف سے بات کرنے کو کہا۔ دلیپ کمار نے نواز شریف سے کہاکہ میاں صاحب ہم آپ کی جانب سے امید نہیں کرتے تھے، کیونکہ آپ نے ہمیشہ کہا ہے کہ آپ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن چاہتے ہیں۔
دلیپ کمار نے نواز شریف سے کہا ، ‘میں ایک ہندوستانی مسلمان کے طور پر آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کی صورت میں ہندوستانی مسلم بہت غیر محفوظ ہو جاتے ہیں اور انہیں اپنے گھروں سے بھی باہر نکلنا مشکل لگتا ہے ۔ اس لئے صورت حال کو قابو رکھنے میں کچھ کیجئے ۔
بتادیں کہ دلیپ کمار بھی سال 1997 میں اٹل جی کے ساتھ بس سے لاہور گئے تھے ۔ اسی سال پاکستان نے دلیپ کمار کو اپنے سب سے بڑے اعزاز ’نشان امتیاز‘ سے بھی نوازا تھا۔ آج بھی پاکستان کے عوام دلیپ کمار کی تعریب کرتے ہیں۔ دراصل دلیپ کمار آبائی طور سے پاکستان کے پشاور سے رہنے والے تھے۔