نئی دہلی: (خاص تجزیہ )
اگر اروند کیجریوال-سسودیا وزیراعلیٰ کی دوڑ سے دستبردار ہوگئے ہیں تو اگلا وزیر اعلی کون ہوگا ؟یہ بڑا سوال ہےجو سیاسی حلقوں میں گردش کررہا ہے
سی ایم اروند کیجریوال کے اس بڑے اعلان کے بعد کہ عہدہ چھوڑ رہے ہیں ، بحثوں کا بازار گرم ہے۔ اس بات پر بحث جاری ہے کہ دو دن کے بعد جب عام آدمی پارٹی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ ہوگی تو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے کس کا انتخاب کیا جائے گا۔ اس سوال کے جواب میں فی الحال چار نام سامنے آرہے ہیں جن پر کافی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ جس کے نام پر سب سے زیادہ اور مضبوط دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ دہلی حکومت میں وزیر آتشی ہیں۔ آتشی کے علاوہ سی ایم کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کا نام بھی دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ سوربھ بھاردواج اور گوپال رائے بھی بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔
*آتشی، دہلی حکومت میں وزیر: اگر کیجریوال وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہیں، تو اس عہدے کے لیے آتشی کا سب سے مضبوط دعویٰ ہے۔ اروند کیجریوال کی قابل اعتماد لیفٹیننٹ کئی اہم وزارتوں کے ذمہ دار ہیں۔ سابق ڈپٹی سی ایم سسودیا کے استعفیٰ کے بعد وزارت تعلیم بھی ان کا حصہ ملی، اس کے علاوہ وہ پانی کی وزارت بھی سنبھال رہی ہیں۔ وہ پی ڈبلیو ڈی، ریونیو، پلاننگ اور فنانس کے
محکموں کو بھی دیکھ رہی ہیں۔
*آتشی کا نام کیوں زیر بحث ؟
آتشی کے نام کی اس لیے بھی زیادہ بحث ہو رہی ہے کہ حال ہی میں کیجریوال نے یوم آزادی کے موقع پر چھترسال اسٹیڈیم کے خصوصی پروگرام میں قومی پرچم لہرانے کے لیے جیل سے ان کے نام کی سفارش کی تھی اور ایل جی کو خط لکھا تھا، تاہم اس سفارش کو مسترد کر دیا گیا۔ آتشی پر عام آدمی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا بھروسہ اتنا ہے کہ سابق ڈپٹی سی ایم سسودیا جس گھر میں رہتے ہیں وہ آتشی کے نام پر ہے۔ اگر آتشی وزیر اعلیٰ بنتی ہیں تو وہ دہلی کی تیسری خاتون وزیر اعلیٰ ہو سکتی ہیں۔ اس سے پہلے شیلا دکشت اور سشما سوراج دہلی کی سی ایم رہ چکی ہیں۔
سی ایم کے عہدے کی دوڑ میں ان کے علاوہ جن ناموں کی چرچا ہورہی ہے ان میں سوربھ بھاردواج،راجندر گوتم ،سنیتا کیجریوال کے ساتھ گوپال رائے کا بھی نام ہے۔ سنیارٹی کی بنیاد پر گوپال رائے کا دعویٰ بھی بڑا ہو جاتا ہے، حالانکہ ان کی صحت ان کا ساتھ نہیں دے رہی ہے۔ کئی موقعوں پر وہ پارٹی کے لیے ایک مشکل حل کرنے والے کے طور پر ابھرے ہیں۔ وہ دہلی کے وزیر ماحولیات ہیں۔