حزب اللہ کے نئے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے بدھ کو تنظیم کے نئے رہنما کے طور پر اپنی پہلی ٹیلی ویژن تقریر کے دوران کہا کہ تنظیم کے سابق سربراہ حسن نصر اللہ کے نقش قدم پر چلیں گے ۔
نعیم قاسم نے کہا، "میرا ایجنڈا نصر اللہ کے ایجنڈے کےتمام پہلوؤں پر عمل کرنا ہے۔” "ہم اپنا جنگی منصوبہ جاری رکھیں گے۔”انہوں نے حزب اللہ کے سابق رہنماؤں حسن نصر اللہ اور ہاشم صفی الدین کے بارے میں بات کی، جو ستمبر اور اکتوبر میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہو گئے تھے۔انہوں نے مزید کہا، "ہم کسی کی طرف سے یا کسی کے منصوبے کے لیے نہیں لڑتے، ہم لبنان کے لیے لڑتے ہیں۔ ایران ہمارے منصوبے کی حمایت کرتا ہے اور ہم سے کچھ نہیں پوچھتا۔”انہوں نے حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار کے بارے میں بھی بات کی، جنہیں اکتوبر کے اوائل میں غزہ کی پٹی میں شہید کر دیا گیا تھا-
انہوں نے سنوار کو "فلسطین اور دنیا کے آزاد لوگوں کے لیے بہادری اور مزاحمت کی علامت قرار دیا، جو اپنی آخری سانس تک ثابت قدم، بہادر، وفادار، صالح، عزت دار اور آزاد”رہ کر جئے اور شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے-
انئوں نے غزہ میں جاری جنگ پر اہنے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ حماس کی حمایت جاری رکھے گی اور "اسرائیل” کی طرف سے پورے خطے کو درپیش خطرے کا مقابلہ کرے گی۔حزب اللہ کے رہنما نے امریکہ اور یورپ سمیت اسرائیل کی حمایت کرنے والے مختلف ممالک اور خطوں پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے، اور ان کے "عقائد ہم آہنگ ہیں۔”آپ نے مزید کہا "بین الاقوامی قراردادوں نے اسرائیلی دشمن کو لبنان سے نہیں نکالا؛ یہ مزاحمت تھی جس نے انہیں باہر نکال دیا۔”انہوں نے ستمبر میں اسرائیل کی طرف سے شروع کیے گئے پیجر حملےکابھی تذکرہ کیااور کہا کہ اس واقعے سے "4000 لبنانی” متاثر ہوئے۔ہم اس سب کو بھولیں گے نہیں اور مزاحمت کے راستے پر ثابت قدم رہیں گے ۔حزب اللہ کی کمان سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا خطاب تھا -اسرائیل نے ان کے سربراہ منتخب ہونے کے بعد انہیں بھی قتل کرنے کی دھمکی دی ہے –