نئی دہلی:
نئے زرعی قوانین کے خلاف ٹکیت نے پیر کو کہاکہ ہم 5 ستمبر کو ایک بڑی پنچایت کریں گے ۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہاکہ 5 ستمبر کو ہم ایک بڑی پنچایت کریں گے جس میں کسان آندولن کے لیے آگے کی پالیسی بنائیں گے۔ ہم انتخاب نہیں لڑیں گے۔ ہم ووٹ کی چوٹ دیں گے۔ بتادیں کہ نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا آندولن کئی مہینے بات بھی جاری ہے ۔سرکار کے ساتھ کئی دور کی بات چیت کے بعد بھی کسان پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے ۔
گزشتہ دنوں کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے ایک بار پھر دوہرایا تھا کہ اگر مرکز زرعی قوانین پر بات کرنا چاہتی ہے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ اسی درمیان انہوں نے زرعی قوانین کے مدعے کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی بات پر صفائی بھی دی تھی۔ نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کہاکہ 22 جولائی سے ہمارے 200 لوگ پارلیمنٹ کے پاس احتجاج کریں گے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ نہیں کہا تھاکہ زرعی قوانین کو لے کر اقوام متحدہ میں جائیں گے ۔
ٹکیت نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ 26 جنوری کے واقعے کی منصفانہ تحقیقات ہونی چاہئے، اگر یہاں کی ایجنسی جانچ نہیں کررہی ہے تو کیا ہم اقوام متحدہ میں جائیں؟ انہوں نے آگے کہاکہ بھارت سرکار بات چیت کرنا چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں۔ اس سے پہلے ٹکیت نے کہا تھا کہ کسان 8 مہینے سے یہ آندولن سرکار کا حکم بجالانے کے لیے نہیں کررہے ہیں ۔ ابھی تک زرعی قوانین واپس نہیں لئے گئے اور وہ ہمیں احتجاج ختم کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں ۔ اگر وہ بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو کر سکتے ہیں ، لیکن انہیں کو ئی شرط لوگو نہیں کرنا چاہئے۔