نئی دہلی :(ایجنسی)
اترپردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس کے لیے مصیبت کھڑی نظر آرہی ہے ۔ بتا دیں کہ ایک ماہ میں پارٹی کے 10 بڑے لیڈر اس کا ساتھ چھوڑ دیاہے ۔ گزشتہمنگل کو کانگریس کے بڑے لیڈر آر پی این سنگھ بھی بی جے پی میںشامل ہو گئے۔ مانا جا رہاہے کہ اس طرح سے لوگوں کا جانا شاید اس بات کا اشارہ ہے کہ لیڈروں کو محسوس ہواہے کہ آنے والے دنوں میں یوپی میں کانگریس کے امکانات تاریک ہیں۔
سات میں سے دو بچے
عالم یہ ہے کہ یوپی میں2017 میں کامیاب ہونے والے پارٹی کے سات ایم ایل اے میں سے دو ، پردیش صدر اجے کمار للو اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر آرادھنا مشرا کے علاوہ سبھی نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ اس سال کے آغاز سے اب تک کم از کم 10 اہم لیڈر کانگریس چھوڑ چکے ہیں۔ جن میں سے کئی پارٹی میں اہم ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔
مثال کے طور پر آر پی این سنگھ پارٹی کے اسٹار کمپینرز کی فہرست میں شامل تھے۔ وہ جھارکھنڈ کے اے آئی سی سی انچارج تھے۔ سپریا ایرون اور حیدر علی خان جیسے کئی دوسرے لوگ بھی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ ان لوگوں کو کانگریس نے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ بھی دیا تھا۔ لیکن شاید یہ پارٹی میں رہنے کے لیے کافی نہیں تھا۔
اس الیکشن سے پہلے کانگریس چھوڑنے والوں میں مغربی یوپی میں سب سے اہم مسلم چہرہ عمران مسعود بھی ہیں ۔ مسعودکو یوپی صدر اوراے آئی سی سی سکریٹری بھی بتایا گیا تھا۔ لیکن انہوں نے گزشتہ کچھ دن پہلے ہی سماج وادی پارٹی کا دامن تھام لیا۔
بتا دیں کہ عمران مسعود سہارنپور سے آزاد ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں۔ وہ 2014 میں نریندر مودی کے خلاف اپنی مبینہ تقریر کی وجہ سے سرخیوں میں آئے تھے۔ اس وقت نریندر مودی بی جے پی کے پی ایم امیدوار تھے۔ تاہم پارٹی بدلنے کے بعد ایس پی نے بھی انہیں 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا ہے۔
مسعود کے علاوہ بریلی کی سابق میئر سپریا ایرون کی صورت میں کانگریس کو جھٹکا لگا۔ سپریا کو بریلی چھاؤنی سے کانگریس کا ٹکٹ دیا گیا تھا۔ لیکن وہ اپنے شوہر اور کانگریس کے سابق ایم پی پروین سنگھ ایرون کے ساتھ ایس پی میں شامل ہوگئیں۔ بریلی میں کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ سپریا کو لگا کہ ان کے پاس کانگریس امیدوار کے مقابلے ایس پی امیدوار کے طور پر جیت درج کرنے کا بہتر موقع ہے۔
ساتھ ہی دیگر لیڈروں میں رام پور کے نوجوان لیڈر حیدر علی خان کا نام بھی شامل ہے۔ حیدر علی خان رام پور کی سوار اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ وہ بی جے پی کے اتحادی اپنا دل (ایس) میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پوروانچل میں کانگریس کے بڑے لیڈر 37 سالہ للتیش پتی ترپاٹھی بھی ٹی ایم سی میں چلے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ رائے بریلی سے پارٹی کی موجودہ ایم ایل اے ادیتی سنگھ، سہارنپور سے دو موجودہ ایم ایل اے نریش سینی (بی جے پی) مسعود اختر (ایس پی) کے پاس می جاچکے ہیں ۔ رائے بریلی کے ایم ایل اے راکیش سنگھ بھی پارٹی چھوڑنے والوں میں شامل تھے۔