نئی دہلی :
بھارت میں بھلے ہی کورونا کی تیسری لہر آنے کے خدشات کااظہار کیا جا رہاہے، لیکن عالمی ادارہ صحت کاکہنا ہے کہ اس نے دستک دے دی ہے ۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گریبیسس نے کہاکہ کورونا انفیکشن کی تیسری لہر اپنے شروعاتی دور میں ہے۔ دنیا بھر میں کورونا کیسز اور اموات کے اعدادوشمار میں ایک بار پھر سے اضافے کو لے کر انتباہ جاری کرتے ہوئے انہوںنےکہاکہ بدقسمتی سے ہم کورونا انفیکشن کی تیسری لہر کے شروعاتی دور میں ہیں۔ دنیا بھر میں کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے بنی ایمرجنسی کمیٹی کو خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے چیف نے یہ بات کہی۔
ٹیڈروس نے کہاکہ ڈیلٹا ویرئنٹ اب دنیا کے 111 ممالک میں پہنچ چکا ہے ۔ ہمیں خدشہ ہے کہ یہ جلد ہی دنیا میں کورونا انفیکشن کا سب سے خطرناک اسٹرین ثابت ہو گا۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہاکہ کورونا وائرس لگاتار اپنی شکل بد ل رہاہے اور خطرناک ویرئنٹس کے طورپر سامنے آرہاہے۔ ٹیڈروس نے کہاکہ شمالی امریکہ اور یورپ میں ویکسینیشن کی رفتار تیز ہونے کے سبب کورونا کیسز اور اموات میں کچھ وقت کے لیے کمی دیکھنے کو ملی تھی، لیکن اب پھر سے حالات بدل گئے ہیں اور رجحان الٹ گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر پوری دنیا میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوتا دکھ رہاہے ۔ ٹیڈروس نے کہاکہ گزشتہ ہفتہ لگاتار ایسے چوتھا ہفتہ تھا جب کورونا کیسز میں کمی دیکھنے کو ملی تھی۔ لیکن اب اضافہ شروع ہو گیا ہے ۔ اس کے علاوہ اموات کے اعدادوشمار بھی لگاتار 10 ہفتے کی گراوٹ کے بعد بڑھتا دکھ رہاہے ۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے بھی بڑھتے کیسز کی وجہ سے سماجی دوری ،ماسک پہننے کے قوانین پر عمل آوری نہ ہونا بتایا ہے ۔بتادیں کہ جمعرات کو بھارت میں بھی نئے کیسز کےاعدادوشمار 40,000کے پا ر پہنچ گیاہے ۔