یو پی آئی فراڈ: بھارت جتنی تیزی سے ڈیجیٹل ہوتا جا رہا ہے، پورے ملک میں سائبر فراڈ کے معاملات بھی بڑھ رہے ہیں۔ جب تک لوگ دھوکہ دہی کی ایک قسم کے بارے میں آگاہ ہو رہے ہیں، دھوکہ دہی کا ایک نیا طریقہ سامنے آ جاتا ہے۔ ان دنوں یو پی آئی کے نام پر دھوکہ دہی کے معاملات بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اگر آپ بھی UPI کے ذریعے لین دین کرتے ہیں تو آپ کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ بھارت کا ایک بڑا طبقہ آن لائن لین دین کے لیے UPI کا استعمال کرتا ہے۔ ملک بھر میں روزانہ upi کے ذریعے سینکڑوں کروڑ روپے کے لین دین ہو رہے ہیں۔
** ایس بی آئی نے وارننگ جاری۔
ملک کے سب سے بڑے سرکاری بینک – اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ایک ٹیکسٹ میسج کے ذریعے اپنے صارفین کو خبردار کیا ہے اور خبردار رہنے کی اپیل کی ہے۔ ایس بی آئی نے پیغام میں لکھا ہے، "پیارے SBI کسٹمر، غیر متوقع طور پر رقم جمع ہونے کے بعد فوری طور پر رقم نکالنے کی درخواستوں سے ہوشیار رہیں۔ تصدیق کے بغیر جمع UPI کی درخواست کو منظور نہ کریں
*یو پی آئی کے نام پر کیسے فراڈ ہوتاہے
دراصل، ایپ سٹور پر بہت سے جعلی UPI ایپس دستیاب ہو چکی ہیں، جو بالکل اصلی UPI کی طرح نظر آتی ہیں۔ سائبر کرمنلز ان جعلی ایپس کے ذریعے آپ کے نمبر پر لین دین کریں گے اور اس کا اسکرین شاٹ لیں گے۔ اس کے بعد، وہ آپ کے بینک کے نام پر آپ کے نمبر پر ایک فرضی پیغام بھیجیں گے کہ UPI کے ذریعے آپ کے اکاؤنٹ میں رقم موصول ہوئی ہے۔ اب یہ کریمنل آپ کو اسکرین شاٹس اور پیغامات کا حوالہ دیتے ہوئے کال کریں گے اور کہیں گے کہ انہوں نے UPI کے ذریعے غلطی سے آپ کے نمبر پر رقم بھیج دی ہے۔ اس کے بعد وہ آپ کو اپنا یو پی آئی نمبر دیں گے اور جلد از جلد رقم واپس مانگیں گے۔ اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے تو سب سے پہلے آپ کو جلد بازی میں کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے۔ آپ کو UPI سے منسلک اپنا بینک اکاؤنٹ چیک کرنا ہوگا کہ آیا واقعی رقم آپ کے پاس آئی ہے یا نہیں۔ اگر آپ کو رقم نہیں ملی ہے تو براہ راست سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر پر کال کریں اور شکایت درج کریں۔