سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ انہیں ابھی گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔سپریم کورٹ نے جمعہ کو آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو اتر پردیش پولیس کی ایف آئی آر کے خلاف پانچ دن کے لیے عبوری ضمانت دے دی تھی۔ اس معاملے میں اتر پردیش پولیس نے محمد زبیر پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔ اتر پردیش پولیس نے 27 مئی کو ایک ٹویٹ میں زبیر کے خلاف سیتا پور کے خیرآباد پولیس اسٹیشن میں یکم جولائی کو متنازعہ ہندوتوا لیڈروں یتی نرسمہانند، مہنت بجرنگ منی اور آنند سوروپ
پولیس درج مقدمے میں انہیں راحت نہیں ملی ہے۔:2021 میں لکھیم پور کھیری کے محمدی تھانے میں زبیر پر درج مقدمے میں پولیس متحرک ہوگئی ہے۔ سیتاپور میں آج اچانک کھیری کی مودامڈی پولیس پہنچی اور زبیر کو وارنٹ جاری کیا۔ درحقیقت 2021 میں عدالت کے حکم پر محمدی پولیس اسٹیشن میں زبیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ مقدمہ مذہبی جذبات بھڑکانے کا بھی ہے۔ اس معاملے میں نہ تو زبیر سے پوچھ گچھ ہو سکی اور نہ ہی پولیس گرفتار کر سکی۔ جمعہ کے روز، تفتیش کار سیتا پور پہنچا اورزبیر کے خلاف مقدمے کی سماعت کا وارنٹ حاصل کیا۔ لکھیم پور کھیری کے اے ایس پی ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ "2021 میں عدالت کے حکم پر محمدی پولیس اسٹیشن میں زبیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت سے ان کے خلاف وارنٹ جاری ہوا تھا۔ جمعہ کو تفتیش کار سیتا پور گئے تھے۔ وارنٹ جاری کر دیا گیا ہے۔”
۔ دوسری طرف زی نیوز کے اینکر روہت رنجن کو ابھی گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ڈاکٹرڈ کلپس چلانے سے متعلق تمام پولیس مقدمات کے تناظر میں سپریم کورٹ نے روہت رنجن کی درخواست پر اٹارنی جنرل کے دفتر کے ذریعے مرکزی حکومت کو بھی نوٹس جاری کیا، جس میں روہت رنجن نے اپنے، اپن