نئی دہلی :
جموں کے آرمی ایریا میں ڈرون دکھنے بند نہیں ہو رہے ہیں ۔ ایئر فورس کے ستوری اسٹیشن میں حملے کے بعد لگاتار دوسرے دن بھی فوجی ایریا میں ڈرون نظر آئے۔ سیکورٹی فورسز کی نگاہیں اب ان ڈرونز پر ہیں ۔ اب یہ ایشوز بھارت کے ذریعہ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے ذریعہ بھی اٹھایا گیا ہے ۔ وزارت داخلہ کے خصوصی سکریٹری وی ایس کے کموڈی نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے اور اقوام متحدہ کو ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے آگاہ کیا ہے۔ اب اس مدعے پر آج تک کی ڈبیٹ میں سیاسی تجزیہ کار ماجد حیدری ، بی جے پی ترجمان سمبت پاترا اور کانگریس ترجمان سلمان نظامی کے درمیان تیکھی بحث دیکھنے کو ملی ہے ۔
ماجد حیدری کہتے ہیں کہ موت کاننگا ناچ جمو ں وکشمیر میں بند نہیں ہو رہا، ترقی اگر ہوئی ہے تو صرف شمشان گھاٹوں میں ہوئی ہے ۔ کوئی دکاندار یا کوئی کارکنان مارا جاتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے ۔ منموہن سنگھ کی سرکار میں تقری بھی تھی اور امن بھی بھا۔ اس کے جواب میں سمبت پاترا کہتے ہیں ، یہ لوگ ہمیں اچھا تو بتائیں گے نہیں، ہم نے آرٹیکل 370 ہٹادیا ہے ۔ ہم نے پاکستان سے بات بند کردی ۔ منموہن سنگھ کس طرح علیحدگی پسندوں کے ساتھ فوٹو کلک کرواتے تھے ۔
سمبت پاترا نے مزید کہا کہ ‘کانگریس کے لیڈر یاسین ملک کو کیسے اپنے گھر میں کھانا کھلاتے تھے، ماجد حیدری کہتے ہیں ، مجھے اٹل جی کی تصویر ضرور یاد ہے، سمبت پاترا اتنا بولتے ہی ناراض ہوجاتے ہیں اور اینکر مناکشی کنڈوال سے کہتے ہیں ’اگر آپ مجھے سنگل فریم میں لے سکتی ہیں تو ٹھیک ہے نہیں تو میں ان کے ساتھ ڈبیٹ نہیں کرسکتا ‘ اس درمیان کانگریس ترجمان سلمان نظامی کہتے ہیں ’ سمبت پاترا کے ذریعہ دئے گئے تمام اعداد وشمار پوری طرح غلط ہیں۔ یہ پوری طرح بے شرم آدمی ہے ۔ سمبت پاترابے شرم ہیں۔
اس پر صافین کی بھی الگ الگ ردعمل سامنے آئے ہیں۔ التمش دیوان نام کے ٹوئٹر یوزر نے لکھا ، اعداد وشمار پر مجھے بھی شک ہے۔ ڈاکٹرمنموہن سنگھ 10 سال کے لیے دور اقتدار میں کبھی پاکستان نہیں گئے۔ جبکہ آج ہو رہے حملوں کے لیے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہاہے ۔ پی ایم مودی تو بغیر دعوت کے پاکستان چلے گئے تھے۔ ونود جین نام کے ٹوئٹریوزر لکھتے ہیں ، ماجد حیدری اکثر ڈبیٹ میں جھوٹ بولتے ہیں۔