لکھنؤ:اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے سڑک کے کنارے تجاوزات کرکےبنائے گئے مذہبی مقامات کو نشان زد کرکے ان کی فہرست حکومت کو بھیجنے کے لیے کہا تھا۔ سرکار نے اس تجاوزات کو ہٹانے کی تیاری شروع کردی ہے۔ اس کے لیے یوگی سرکار قانون لانے کی تیار ی کررہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ سرکار اس قانون کو آئندہ اسمبلی سیشن میں لا سکتی ہے۔ قانون میں یہ بھی التزام کیا جائے گا کہ اگر عوامی مقامات پر تجاوزات کرکے کوئی مذہبی مقام بنایا گیا تو 3 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ اتر پردیش اسٹیٹ لاء کمیشن نے مجوزہ قانون کا مسودہ وزیر واعلیٰ کو سونپ دیا ہے۔ مجوزہ قانون کے مسودے میں غیر قانونی طور پر مذہبی مقام بنانے پر تین سال تک کی سزا کی سفارش کی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق اس کے لئے ایک ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے۔ کمیشن کی جانب سے اس کے لیے تین سہ رخی تجویز دی گئی ہے۔پہلے زمرے میں مقررہ وقت سے پہلے بنے مذہبی مقامات کو منظور کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ایسے ہی مذہبی مقامات کو منظور کیاجائے گا جن سے کسی بھی طرح کی ٹریفک میں رکاوٹ نہ ہوں، دوسرے زمرے میں ایسے مذہبی مقامات کو شفٹ کرنےیا چھوٹا کرنانے کی سفارش کی گئی ہے ۔جبکہ تیسرے زمرے میں ایک مقررہ تاریخ کے بعد بنائے گئے مذہبی مقامات کو ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس معاملے میں اترپردیش کی وزیر قانون برجیش پاٹھک نے کہاکہ عوامی مقامات پر بنے مذہبی مقامات کو ہٹانے کے لیے اتر پردیش اسٹیٹ لاء کمیشن کا ڈرافٹ سرکار کو مل چکا ہے۔ قانون کے ڈرافٹ کو لے کر محکمہ قانون جائزہ لے رہا ہے۔ ڈرافٹ کے بعد اسے سی ایم کو سونپا جائے گا۔